’’ٹھیک ہے، چلے جاؤ۔‘‘ بالآخر ابو نے اجازت دے ہی دی۔
اجازت ملنے کی دیر تھی، ہم اتنی تیزی سے گھر سے نکلے کہ دروازے سے ٹکراکر گرتے گرتے بچے۔
’’ارے ارے، سنبھل کرجائو بیٹا! دعائیں پڑھ لو۔‘‘ امی نے گھبرا کر کہا۔
’’جی امی! پڑھ لیں۔‘‘ ہم نے جھٹ کہا اور گھر سے باہر آکر اچھل کر اپنی اسکوٹر پر براجمان...