حزنِ انسان
(افلاطونی عشق پر ایک طنز)
جسم اور روح میں آہنگ نہیں،
لذت اندوز دلآویزئ موہوم ہے تو
خستۂ کش مکش فکر و عمل!
تجھ کو ہے حسرتِ اظہارِ شباب
اور اظہار سے معذور بھی ہے
جسم نیکی کے خیالات سے مفرور بھی ہے
اس قدر سادہ و معصوم ہے تو
پھر بھی نیکی ہی کیے جاتی ہے
کہ دل و جسم کے آہنگ سے محروم ہے تو...