نتائج تلاش

  1. جان

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جانِ نشاط حسن کی دنیا کہیں جسے جنت ہے ایک خون تمنا کہیں جسے اصغر گونڈوی
  2. جان

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    قبل اس کے کچھ کہوں، میری طرف سے سب دوستوں کو السلام علیکم۔
  3. جان

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    ضائع کیے بغیر کوئی لمحہ فقط اتنا کہنا ہے، میری طرف سے سب کو السلام علیکم۔
  4. جان

    حقیقی بزنس مین

    اس لطیفے کا کرتار پور کوریڈور سے تو کوئی تعلق نہیں؟ :sneaky:
  5. جان

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کون دل کی زباں سمجھتا ہے دل مگر یہ کہاں سمجھتا ہے رسا چغتائی
  6. جان

    دل کے موضوع پر اشعار!

    کون دل کی زباں سمجھتا ہے دل مگر یہ کہاں سمجھتا ہے رسا چغتائی
  7. جان

    دل کے موضوع پر اشعار!

    تمہارا دل مرے دل کے برابر ہو نہیں سکتا وہ شیشہ ہو نہیں سکتا یہ پتھر ہو نہیں سکتا داغ دہلوی
  8. جان

    دل کے موضوع پر اشعار!

    کوئی دل لگی دل لگانا نہیں ہے قیامت ہے یہ دل کا آنا نہیں ہے دتا تریہ کیفی
  9. جان

    دل کے موضوع پر اشعار!

    ہر دھڑکتے پتھر کو لوگ دل سمجھتے ہیں عمریں بیت جاتی ہیں دل کو دل بنانے میں بشیر بدر
  10. جان

    دل کے موضوع پر اشعار!

    جو نگاہ ناز کا بسمل نہیں دل نہیں وہ دل نہیں وہ دل نہیں مبارک عظیم آبادی
  11. جان

    دل کے موضوع پر اشعار!

    لاکھوں میں انتخاب کے قابل بنا دیا جس دل کو تم نے دیکھ لیا دل بنا دیا جگر مراد آبادی
  12. جان

    دل کے موضوع پر اشعار!

    آس ڈوبی تو دل ہوا روشن بجھ گیا دل تو دل کے داغ جلے اختر ضیائی
  13. جان

    دل کے موضوع پر اشعار!

    دل کی باتوں کو دل سمجھتا ہے دل کی بولی عجیب بولی ہے ابن مفتی
  14. جان

    دل کے موضوع پر اشعار!

    دل لگاؤ تو لگاؤ دل سے دل دل لگی ہی دل لگی اچھی نہیں حفیظ جالندھری
  15. جان

    زندگی

    مری زندگی تو گزری ترے ہجر کے سہارے مری موت کو بھی پیارے کوئی چاہیئے بہانہ جگر مراد آبادی
  16. جان

    زندگی

    مری زندگی پہ نہ مسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں جسے تیرے غم سے ہو واسطہ وہ خزاں بہار سے کم نہیں شکیل بدایونی
  17. جان

    زندگی

    مانگی تھی ایک بار دعا ہم نے موت کی شرمندہ آج تک ہیں میاں زندگی سے ہم نا معلوم
  18. جان

    زندگی

    موت ہی انسان کی دشمن نہیں زندگی بھی جان لے کر جائے گی عرش ملیسانی
  19. جان

    زندگی

    کچھ تو ہے بات جو آتی ہے قضا رک رک کے زندگی قرض ہے قسطوں میں ادا ہوتی ہے قمر جلال آبادی
  20. جان

    زندگی

    کٹتی ہے آرزو کے سہارے پہ زندگی کیسے کہوں کسی کی تمنا نہ چاہئے شاد عارفی
Top