غزل
میں تم بن ادھورا ہوا لوٹ آؤ
مرے نیمۂ گم شدہ لوٹ آؤ
بہارے ایسے جاتی ہے جیسے گئی تم
سو لوٹ آؤ پت جھڑ نما لوٹ آؤ
سنو اتنی تأخیر مت کرنا دیکھو
کہ آجائے مجھ کو قضا لوٹ آؤ
ابھی تک معطل ہے تدفین میری
کم از کم پڑھو فاتحہ لوٹ آؤ
تمہارے بگڑ کر چلے جانے سے بھی
نہیں مجھ کو کوئی گلہ لوٹ آؤ
نہیں...