نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یہ بھی تونگروں کی ہے بستی، کہ دُور تک مجھ سا غریب کوئی نہیں، کوئی بھی نہیں تابؔش دہلوی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    قائم تو شہر شہر ہیں دارالشّفاء ، مگر غم کا طبیب کوئی نہیں، کوئی بھی نہیں تابؔش دہلوی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِلا، ہوتا ہے آشوبِ قیامت اُس جگہ برپا ! یہ خُوش قامت جہاں، انداز و رَعنائی سے پِھرتے ہیں بہادر شاہ ظفؔر
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    عجب ہیں وہ، جو دِل کی ناشکیبائی سے پِھرتے ہیں! ہم اِس چشمِ حقیقت بِیں کی بینائی سے پِھرتے ہیں بہادر شاہ ظفؔر
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اگر ہم چشم ہوں بادل ہمارے دیدۂ تر سے! کریں سیراب اِک عالَم اُدھر سے وہ، اِدھر سے ہم بہادر شاہ ظفؔر
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    لکھیں گرخط یُونہی پیہم اُدھر سے وہ اِدھر سے ہم نہ ہونے دیں محبّت کم اُدھر سے وہ، اِدھر سے ہم بہادر شاہ ظفؔر
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تصوِیر سے، دروازے پہ ہم اُس کےکھڑے ہیں اِنسان کو حیرانی بھی، دِیوار کرے ہے مِیر تقی مِیؔر
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا عِشق میں ہم اُس کے، ہُوئے خاک برابر کب اپنے تئیں یُوں کوئی ہموار کرے ہے مِیر تقی مِیؔر
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آگے تو جو کُچھ ہم نے کہا، مان لِیا ، اب! ایک ایک سُخن پر بھی وہ تکرار کرے ہے مِیر تقی مِیؔر
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گُل ہے بہار تب ہی، جو آنکھوں میں ہو نشہ جاتی ہے فصلِ گُل کہِیں، ساقی شراب دے مِیر تقی مِیؔر
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دو چار الَم جو ہووَیں تو ہیں بابَتِ بُتاں کیا دردِ بے شُمار کا کوئی حِساب دے مِیر تقی مِیؔر
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ تیغ، میری تشنۂ خُوں، ہو گئی ہے کُند کر رحم مجھ پہ کاش کہ یار اُس کو آب دے مِیر تقی مِیؔر
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُس کا غضب سے ، نامہ نہ لکھنا تو سہل ہے لوگوں کے پُوچھنے کا، کوئی کیا جَواب دے مِیر تقی مِیؔر
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نہ فنا مِری، نہ بقا مِری، مجھے اے شکؔیل! نہ ڈُھونڈیئے میں کسی کا حُسنِ خیال ہُوں، مِرا کُچھ وجُودو عدم نہیں :) :)
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک ہنسی تو وہ، جو ہے اشکوں سے وقتی سا فرار اِک ہنسی ہے، اِنتہائے غم پہ آجانے کا نام آنند نرائن مُلّا
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ اگر خوش بھی ہے، عرفانِ خوشی اُس کو نہیں! جِس نے جانا نہ کسی غم میں پریشاں ہونا آنند نرائن مُلّا
  17. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: جتنے کم مجھ سے مُلاقات کے اِمکاں ہونگے :::::: Shafiq Khalish

    غزل جتنے کم مجھ سے مُلاقات کے اِمکاں ہونگے اُتنا اُتنا ہی، وہ مِلنے کو پریشاں ہونگے ہیں فقط ہم ہی نہیں دِید کے طالِب اُس کے ! گھر سے نِکلیں جو کبھی جان کے حیراں ہونگے ہر قدم اُس کو دِلائے گا مِرا ہی احساس اُس کی راہوں میں بِچھے یُوں مِرے ارماں ہونگے پھر بہار آئی گی، اور پھر مِری یادیں...
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آج مِل جائیں، ہر اِک غم کا اِزالہ کرلیں ! کل کا کیا ٹھیک ہے؟ کل اور ہی عُنواں ہونگے شفیق خلؔش
  19. طارق شاہ

    داغ داغ دهلوی

    دِل لگی، دِل لگی نہیں ناصح ! تیرے دِل کو ابھی لگی ہی نہیں :)
  20. طارق شاہ

    ظہیر کاشمیری وہ محفلیں، وہ مصر کے بازار کیا ہوئے

    آنے سے اُن کے ڈُوبتی نبضیں سنبھل گئیں آسان مرحلے مِرے، دُشوار کیا ہُوئے :)
Top