نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُن کو اندازہ نہیں میری محبّت کا خلؔش ! میں گیا ہاتھ سے اُن کے تو پشیماں ہونگے شفیق خلؔش
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کرکے زخمی مجھے نادم ہوں، یہ مُمکِن ہی نہیں ! گر، وہ ہونگے بھی تو، بے وقت پشیماں ہوں گے مومن خاں مومؔن
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بیٹھے تِرے خیال میں، تصوِیر بن گئے ! خوابوں میں قید رہنے کی تعبیر بن گئے شفیق خلؔش
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تابِ نظّارہ نہیں آئینہ کیا دیکھنے دُوں اور بن جائیں گے تصوِیر، جو حیراں ہوں گے حکیم مومن خاں مومؔن
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پُھولوں نے بڑھ کے پاؤں میں زنجیر ڈال دی وارفتگی میں مائلِ گُلزار کیا ہُوئے ظہیر کاشمیری
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہم نے تمھارے ساتھ گُزارے تھے جو کبھی لمحے وہی تو پاؤں کی زنجیر بن گئے شفیق خلؔش
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہم نے بھی کی تھیں کوششیں، ہم نہ تمھیں بُھلاسکے کوئی کمی ہَمِیں میں تھی، یاد تمھیں نہ آسکے آنند نرائن مُلّاؔ
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہم میں ہی تھی نہ کوئی بات، یاد نہ تُم کو آ سکے تُم نے ہمیں بُھلا دیا، ہم نہ تمہیں بُھلا سکے حفیظؔ جالندھری
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا بتادُوں مجاؔز کی دُنیا کُچھ حقِیقت نُما بھی ہوتی ہے مجاؔز لکھنوی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خود فریبی بے اثر ہے کیا کہیں دِل سے خلؔش جب نہیں اُن سے محبّت تو گِلہ کیسے ہُوا شفیق خلؔش
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تم تو کہتے تھے کہ ہیں یک جان دو قالب سے ہم! یُوں بنے پر بھی جُدا پھر راستہ کیسے ہُوا شفیق خلؔش
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہوگئیں راہیں جُدا یہ حادثہ کیسے ہُوا اِنتہا تک آئے کیسے، سِلسِلہ کیسے ہُوا ہم کہ ، اِک دوجے بِنا جب سانس تک لیتے نہ تھے ! زندگی کرنے کا ایسی حوصلہ کیسے ہُوا شفیق خلؔش
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہاتھ مَلتے ہی رہیں گے گُل چِیں آج، وہ پُھول کِھلا ہے دِل میں ناصؔر کاظمی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کوئی دیکھے، تو دِکھاؤں ناصؔر ! وُسعتِ‌ ارض و سما ہے دِل میں ناصؔر کاظمی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہم تم پہ مر مِٹے، تو یہ کِس کا قصُور ہے آئینہ لے کے ہاتھ میں خود فیصلہ کرو شاہؔد کبیر
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پیالہ خالی اُٹھا کر لگا لِیا مُنہ سے کہ یاؔس! کُچھ تو نِکل جائے حوصلہ دل کا یاس، یگانہ، چنگیزی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کسی کے ہو رہو اچھّی نہیں یہ آزادی کسی کی زُلف سے لازم ہے سِلسِلہ دل کا یاس، یگانہ، چنگیزی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    قیامت آئی کُھلا رازِ عشق کا دفتر بڑا غضب ہُوا، پُھوٹا ہے آبلہ دل کا یاس، یگانہ، چنگیزی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خُدا بچائے، کہ نازک ہے اِن میں ایک سے ایک تنک مزاجوں سے ٹھہرا مُعاملہ دِل کا یاس، یگانہ، چنگیزی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    رِندی و زُہدِ رِیائی میں ہیں دونوں یکتا مِثل میرا ہے، نہ تیرا کوئی ثانی واعظ رِند ہُوں، دے مجھے جامِ مَئے اطہر کی خبر ! تجھ کو ، کوثر کا مُبارک رہے پانی واعظ امِیراللہ تسلیؔم لکھنوی
Top