اس کو خصوصیت کہیں یا کمزوری ۔ البتہ اتنی بات ضرور ہے کہ عورت کے خمیر میں فطری طور پر شرم و حیا کی غالب بہتات پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے ہر ممکن وہ اپنی ذات پر دھبہ لگنے سے گھبراتی ہے۔ اسی وجہ سے وہ سمجھتی ہے کہ اگر بولا یا چوں چراں کی تو خود داغدار ہو گی اس لیے شاید وہ چپ رہنے میں عافیت سمجھتی ہے۔۔۔