نتائج تلاش

  1. م

    ایک نظم،'' شادی''

    بہت شکریہ جناب عین عین صاحب
  2. م

    ایک نظم،'' شادی''

    ایک چھوٹی سی تبدیلی اور ہر طرف نور ہے اُجالا ہے پیار کا آج بول بالا ہے ہے برابر کا جوڑ یہ بندھن چاند دلھا ہے، چاندنی دلھن باپ کے ہاتھ میں تو سوٹی ہے ماں یہ دلھے کی قدرے موٹی ہے پر نہیں آج ان پہ کچھ قدغن چاند دلھا ہے، چاندنی دلھن ساتھ میں لا بٹھاو دونوں کو اور میٹھا کھلاو دونوں کو باندھ دو...
  3. م

    ایک معصوم سی نظم،'' نقاب''

    بہت شکریہ جناب کاشف صاحب
  4. م

    ایک نظم،'' شادی''

    کچھ تبدیلیاں ہر طرف نور ہے اُجالا ہے پیار کا آج بول بالا ہے ہے برابر کا جوڑ یہ بندھن چاند دلھا ہے، چاندنی دلھن باپ کے ہاتھ میں تو سوٹی ہے ماں یہ دلھے کی قدرے موٹی ہے پر نہیں آج ان پہ کچھ قدغن چاند دلھا ہے، چاندنی دلھن ساتھ میں لا بٹھاو دونوں کو اور میٹھا کھلاو دونوں کو باندھ دو ساتھ...
  5. م

    نمکین غزلوں کے موسم میں ایک میٹھی سی غزل،'' آزمانے آئے گا، وہ دل جلانے آئے گا''

    اُستاد محترم میں سمجھا کہ آپ جناب خلیل صاحب کی اصلاح قبول کرنے کو بولے، ویسے اس شعر میں دیکھیے تو پھر ستانے آئے گا یا دل جلانے آئے گا میری شائد ہی سنے کچھ،بس سنانے آئے گا ستانے اس سے اگلے شعر میں قافیہ استعمال ہوا ہے، کیا یہ ٹھیک لگے گا؟ دوسرا شعر تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہوں
  6. م

    ایک نظم،'' شادی''

    شادی ہر طرف نور ہے اُجالا ہے کیسی شادی کا بول بالا ہے ہے برابر کا جوڑ یہ بندھن چاند دلھا ہے، چاندنی دلھن باپ کے ہاتھ میں تو سوٹی ہے ماں یہ دلھے کی قدرے موٹی ہے پر نہیں آج ان پہ کچھ قدغن چاند دلھا ہے، چاندنی دلھن ساتھ میں لا بٹھاو تُم ان کو اور میٹھا کھلاو تُم ان کو باندھ دو ساتھ میں ہی پھر...
  7. م

    ایک نظم،'' شادی''

    جی بہتر اب سمجھ گیا، کاما ڈالنا تھا
  8. م

    ایک نظم،'' شادی''

    جی بہت نوازش شمشاد صاحب پر ٹائپو کہاں پر ہے؟ ماں نے دلھن کی ہی سنبھالا ہے
  9. م

    ایک نظم،'' شادی''

    شادی ہر طرف نور ہے اُجالا ہے کیسی شادی کا بول بالا ہے ہے برابر کا جوڑ یہ بندھن چاند دلھا ہے، چاندنی دلھن باپ کے ہاتھ میں تو سوٹی ہے ماں یہ دلھے کی قدرے موٹی ہے پر نہیں آج ان پہ کچھ قدغن چاند دلھا ہے، چاندنی دلھن ساتھ میں لا بٹھاو تُم ان کو اور میٹھا کھلاو تُم ان کو باندھ دو ساتھ میں...
  10. م

    نمکین غزلوں کے موسم میں ایک میٹھی سی غزل،'' آزمانے آئے گا، وہ دل جلانے آئے گا''

    آزمانے آئے گا بس دل جلانے آئے گا میری شائد ہی سنے کچھ،بس سنانے آئے گا کہہ گیا تھا، اب نہ آوں گا، کبھی ملنے تُجھے جانتا ہوں آئے گا، گرچہ ستانے آئے گا سو رہا ہوں تو جگا کر پوچھتا ہے، سو گئے؟ اور چھل اپنا ہے سونا، کہ جگانے آئے گا اُس کو ازبر ہیں کٗئی قصے محبت کے مگر وہ بھلا کر اپنی...
  11. م

    نمکین غزلوں کے موسم میں ایک میٹھی سی غزل،'' آزمانے آئے گا، وہ دل جلانے آئے گا''

    آزمانے آئے گا بس دل جلانے آئے گا میری شائد ہی سنے کچھ،بس سنانے آئے گا کہہ گیا تھا، اب نہ آوں گا، کبھی ملنے تُجھے جانتا ہوں آئے گا، گرچہ ستانے آئے گا سو رہا ہوں تو جگا کر پوچھتا ہے، سو گئے؟ اور چھل اپنا ہے سونا، کہ جگانے آئے گا اُس کو ازبر ہیں کٗئی قصے محبت کے مگر وہ بھلا کر اپنی...
  12. م

    ایک معصوم سی نظم،'' نقاب''

    نقاب کچھ ارادہ نہیں تھا قاتل کا قتل ہونا مرا نصیب ہی تھا شام بس زور سے چلی تھی ہوا اُس کے رُخ سے نقاب اُلٹا تھا
  13. م

    ایک معصوم سی نظم،'' نقاب''

    جی اُستاد محترم یہی مشکل مجھے بھی پیش آتی ہے، تدوین میں بھی پیرا بریک نہیں ہوتا
  14. م

    ہک پنجابی گیت لکنڑ دہ کوشش کیتی ہے سنگیو،'' اظہرے سچا پیار کریں''

    اظہرے سچا پیار کریں پیار نوں پہلے، رکھیں دل وچ ایویں نہ اظہار کریں اظہرے سچا پیار کریں پیار ہے سچا، باقی سودا جھوٹا نہ بے کار کریں اظہرے سچا پیار کریں جیبوں نکلے ہاں لکھ واری دل تُوں نہ انکار کریں اظہرے سچا پیار کریں اکھیاں لاوِیں سوچ کے لاوِیں ایوِیں نہ توں چار کریں اظہرے سچا پیار کریں...
  15. م

    ایک معصوم سی نظم،'' نقاب''

    ارے جناب شمشاد صاحب، کتھے مہر علی کتھے تیری سناء گستاخ اکھیں کتھے جا لڑیاں
  16. م

    ایک معصوم سی نظم،'' نقاب''

    اُستاد محترم صبح صبح ایک کلو خون بڑھ گیا
Top