کوئی یہ کہہ دے گلشن گلشن
لاکھ بلائیں ایک نشیمن
کامل رہبر قاتل رہزن
دل سا دوست نہ دل سا دشمن
پھول کھلے ہیں گلشن گلشن
لیکن اپنا اپنا دامن
عشق ہے پیارے کھیل نہیں ہے
عشق ہے کار شیشہ و آہن
خیر مزاج حسن کی یارب
تیز بہت ہے دل کی دھڑکن
آ کہ نہ جانے تجھ بن کب سے
روح ہے لاشہ جسم ہے مدفن
آج نہ جانے...