نتائج تلاش

  1. نوید ناظم

    غزل (فاعلاتُ مفاعیل فعولن ) برائے اصلاح۔

    آپ نے اس پر نظر فرمائی' بہت شکریہ... خدمت میں پیش کروں گا انشاءاللہ !!
  2. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح۔۔ ( فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن)

    سبحان اللہ'... آپ نے شفقت فرمائی' بہت شکریہ !! ...بیان شدہ باتوں کی روشنی میں غزل پر مشق کروں گا ...دوبارہ خدمت میں پیش کرتا ہوں انشاءاللہ !!
  3. نوید ناظم

    بلاعنوان۔۔۔

    جی۔۔۔۔ معاشرہ' فرد سے ہے اور فرد' باطن سے۔۔۔ جب افراد اپنے اندر کے انسان سے توجہ ہٹا کر صرف ظاہر کو سنوارنے میں مصروف ہو جائیں تو زوال آ سکتا ہے۔۔۔ تاہم ایسا کوئی بھی زوال یا عروج' دائمی نہیں ہوتا۔۔۔۔ بہتر ہو جائے گا انشاءاللہ.
  4. نوید ناظم

    بلاعنوان۔۔۔

    آپ نے جس خلوص کے ساتھ مشورہ دیا اس پر تشکر... جی کوشش کروں گا۔
  5. نوید ناظم

    بلاعنوان۔۔۔

    جی درست فرمایا آپ نے اس میں 'ر' دو بار ہی ہے۔ اس طرف توجہ دلانے کے لیے بہت شکریہ!
  6. نوید ناظم

    اعتبار۔

    آپ نے تحریر کو پسند کیا ' بہت شکریہ۔۔۔۔۔ سلامتی ہو !!
  7. نوید ناظم

    اعتبار۔

    اعتبار اس قوت کا نام ہے جو انسان کو دوسرے انسانوں کے متعلق بد گمانی سے بچاتی ہے۔ اعتبار کے دم سے بڑی بہاریں ہیں۔۔۔۔ جس کا بہار پہ اعتبار ہو اس کے گلشن میں پھول کھِل کر رہتے ہیں۔ اعتبار' انسان کو انتشار سے بچاتا ہے' اندرونی انتشار سے۔ یہ ایک میٹھے پانی کا چشمہ ہے جو اسے اندر سے سیراب کرتا رہتا...
  8. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح۔۔ ( فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن)

    محترم الف عین صاحب محترم راحیل فاروق صاحب محترم محمد ریحان قریشی صاحب
  9. نوید ناظم

    غزل برائے اصلاح۔۔ ( فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن)

    وہ مرے درد کی بھی دوا نا کرے اب یوں بھی ہو جہاں میں خدا نا کرے گھر کے دروازے تو بند ہیں دیر سے آو ملنے تو کوئی ملا نا کرے دل بڑا چپ ہے پر ایسا بھی اب نہیں تیرے کوچے سے گزرے' صدا نا کرے جو بھی چاہے ستم وہ روا رکھے پر ہم کو خود سے کبھی بھی جدا نا کرے وہ دے کوئی خلش جو جگر...
  10. نوید ناظم

    غزل ۔مثمن سالم مقطوع: فاعلن فاعلن فاعلن فعلن

    یہ آپ کی شفقت۔۔۔۔۔ بہت شکریہ!!
  11. نوید ناظم

    غزل (فاعلاتُ مفاعیل فعولن ) برائے اصلاح۔

    جی بہتر۔۔۔ عرض ہے کہ پہلا مصرعہ بغیرتردد کے کسی ایک بحرمیں ہوتا ہے پھراسی بحرمیں باقی اشعاربھی ہوتے جاتے ہیں تھوڑی کوشش کے ساتھ۔۔۔ اب حل یہی کہ اگر تو مصرعہ آپ کی بتائی ہوئیں تین بحور میں ڈھل سکا تو ٹھیک ورنہ اس پر مشق نہیں کروں گا۔ باقی آورد میں بھی آپ کے اگلے حکم تک مشق صرف انہی تین بحور تک...
  12. نوید ناظم

    غزل ۔مثمن سالم مقطوع: فاعلن فاعلن فاعلن فعلن

    سر' اس جہالت پرشرمندہ ہوں ۔۔۔ یہ محض لا علمی کی وجہ سے تھا۔۔۔۔ ابھی ایک پوسٹ پرریحان صاحب نے مانوس بحور سے روشناس کروایا۔۔۔ اب کوئی کوشش ان بحور کے علاوہ نہ ہو گی۔۔۔۔ آپ اس غلطی کو معاف فرما دیں کہ آپ کی سخاوت سے دل قرار میں آ جائے گا۔
  13. نوید ناظم

    غزل (فاعلاتُ مفاعیل فعولن ) برائے اصلاح۔

    بے حد ممنون ہوں ۔۔۔۔ آللہ آپ کو اجرعطا فرمائے۔ محترم الف عین صاحب ۔۔۔۔ محترم راحیل فاروق صاحب اور آپ کی رہنمائی سے جو اب تک سیکھا وہ یہ کہ آپ نے جن بحور کی طرف اشارہ فرمایا ابھی ان کے علاوہ کسی بھی اور بحر میں شعر کہنے سے تائب ہوتا ہوں۔۔۔ تاہم نا مانوس بحور میں جو بھی لکھا وہ محض لا علمی کی وجہ...
  14. نوید ناظم

    غزل (فاعلاتُ مفاعیل فعولن ) برائے اصلاح۔

    محترم الف عین صاحب محترم راحیل فاروق صاحب
  15. نوید ناظم

    غزل (فاعلاتُ مفاعیل فعولن ) برائے اصلاح۔

    ہم نے رختِ سفر باندھ لیا ہے تجھ کو کس نے مگر باندھ لیا ہے اب نہ جائیں گے اٹھ کر یہاں سے ہم ہم نے ایک ہی در باندھ لیا ہے قید اس سے بڑی اور نہیں ہے تجھ کو دنیا نے گر باندھ لیا ہے مجھ کو بھی چھپا صیاد کہیں پر پھیل چکی خبر باندھ لیا ہے وہ ستارے بھی گردش میں لے آیا اور دیکھو قمر باندھ لیا ہے
  16. نوید ناظم

    نفرت۔

    بڑی نوازش !!
  17. نوید ناظم

    نفرت۔

    آپ سلامت رہیں۔۔۔۔ بہت شکریہ !!
  18. نوید ناظم

    نفرت۔

    نفرت ایک پاتال ہے جس میں انسان ایک بار گِر جائے تو گرتا چلا جاتا ہے۔ نفرت کی آگ انسان کا سینہ اور مستقبل جلا کر راکھ کر دیتی ہے۔ نفرت کرنے والا انسان زندگی میں سکون سے محروم ہو جاتا ہے۔ وہ شخص جسے لوگ اچھے نہ لگتے ہوں بھلا وہ لوگوں میں خوش کیسے رہ سکتا ہے۔ جو دل دعا دینا نہ جانتا ہو' وہ دل چَین...
  19. نوید ناظم

    غزل ۔مثمن سالم مقطوع: فاعلن فاعلن فاعلن فعلن

    ماشااللہ۔۔۔ خوبصورت وضاحت فرمائی آپ نے۔۔۔۔ بیان شدہ باتوں سے بہت سارے ذہنی الجھاو دور ہوئے اورسیکھنے کوملا۔۔۔ بہت ممنون ہوں۔
  20. نوید ناظم

    غزل ۔مثمن سالم مقطوع: فاعلن فاعلن فاعلن فعلن

    ایک عرض اور تھی امید ہے آپ اس پر اپنی رائے سے نوازیں گے... محترم مزمل شیخ بسمل صاحب نے '' اردو میں مستعمل اور مانوس بحور کے ضمن میں جو فرمایا وہ یوں ہے (فاعلن فاعلن فاعلن فعلن) گو کہ یہ وزن کوئی مشہور یا مستعمل نہیں ہے لیکن اس لیے عرض کردیا کہ یہ ایسا نا مطبوع بھی نہیں اگر کوئی استعمال کرنا چاہے...
Top