ہر روز ارد گرد پھیلے ہزاروں دکھوں کو دیکھتا ہوں
قدرت دھڑکتے دلوں کابٹن ایک دم سے آف کردیتی ہے
میں حسرت و یاس بھری آنکھوں کے پردے بند کردیتا ہوں
پٹی کرتے سمے بہتے خون کے چھینٹے مجھے رنگین کرتے ہیں۔۔۔
مگر ان کی بو اب محسوس نہیں ہوتی
چٹختی ہڈیاں جب پورے زور سے چلاّتی گوشت پھاڑ نکلتی ہیں
میں بے...