میں کہ بوڑھا برگد
جس پر پت جھڑ موسم میں خزاں پنپتی تھی
برسات سے نا امید ی تھی
بہار کو نگاہ ترستی تھی
بادل کبھی برستا تو دل دھڑک ساجاتاتھا
اور ہاں وجود بھی خوشی سے لرزسا جاتا تھا
مگر پھر سے وہی مایوسی جو میرا مقدر تھی
جذبات سرد کرتی تھی
آدھی زندہ خواہشات بری طرح سے مرتی تھیں
پھر نا جانے کیسے...