تُو مالک ہے تُو رازق ہے تو ہے پالن ہار
ستّر ماؤں سے بھی زیادہ خالق تیرا پیار
سورج چندا اور ستارے سب تیرے کرتار
پانی کی چھاتی کے اوپر نّیاکھیون ہار
دھرتی ، امبر، پربت، صحرا، جنگل سبزہ زار
قدم قدم پر رنگ بکھیرے داتا کا سنسار
وےسے تو مستُور ہے لیکن جلووں سے اظہار
تیرے حکم سے بارش بر سے ےا پھر پڑے...