نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یہ جانتا ہے کہ وعدہ شکن ہے وہ، پِھر بھی ! دِل اُس کے وعدۂ فردا پہ شاد کتنا ہے مُرتضٰی برلاؔس
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا کیا ہُوا ہے ہم سے جنُوں میں ، نہ پُوچھیے ! اُلجھے کبھی زمِیں سے، کبھی آسماں سے ہم مجاؔز لکھنوی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ جو پیاسے تھے ، سمندر سے بھی پیاسے لَوٹے اُن سے پُوچھو کہ ، سرابوں میں فسُوں کتنا ہے شہرؔیار
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بُنیادِ جہاں میں کجی کیوں ہے ہر شے میں کسی کی کمی کیوں ہے جس بات سے دِل میں ہلچل ہے وہ بات لبوں پہ رُکی کیوں ہے شہر یا ؔر
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میرا نغمہ باعثِ دِلداریِ خُوباں تو ہے میرا نالہ خیر سے وجہِ نِشاطِ جاں تو ہے مجاؔز لکھنوی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بَقدرِ شوق نہیں ظرفِ تنگنائے غزل کُچھ اور چاہیئے وُسعت مِرے بیاں کے لیے مِرزا اسداللہ خاں غالؔب
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پِھر کئی لوگ نظر سے گُزرے پِھر کوئی شہرِ طرب یاد آیا ناصؔر کاظمی
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نسیمِ شوق یہ لائی جوابِ نامۂ درد ! کُچھ اور دِن ابھی تکلیفِ اضطراب اُٹھا جِگر مُراد آبادی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مرگیا پر نہ رفیقوں کو خبر مَیں نے کی اِس خرابی سے شبِ ہجر سَحر مَیں نے کی غلام ہمدانی مصحفؔی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    صُورت پَرست ہوتے نہیں معنی آشنا ہے عِشق سے بُتوں کے، مِرا مُدّعا کُچھ اور مِیر تقی مِیرؔ
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِس طَور سے تمھارے تو مرتے نہیں ہیں ہم ! اب واسطے ہمارے، نِکالو جفا کُچھ اور مِیر تقی مِیرؔ
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب خود تِرا جلوہ جو دِکھا دے، وہ دِکھا دے ! یہ دیدۂ بِینا تو تماشا نظر آیا اصغؔر گونڈوی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    موسمِ گُل مِرا، خوشیوں کا زمانہ وہ تھا ہنس کے جینے کا اگر تھا ، تو بہانہ وہ تھا وقتِ رُخصت بڑا مُشکل تھا چُھپانا غم کا ! اشک آنکھوں سے رَواں تھے، جو روانہ وہ تھا شفیق خلؔش
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کوئی سِیکھ لے دِل کی بے تابیوں کو ہر انجام میں ، رنگِ آغاز دینا صفؔی لکھنوی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شامِ غم کچھ اُس نگاہِ ناز کی باتیں کرو بےخودی بڑھتی چلی ہے، راز کی باتیں کرو نِکہتِ زُلفِ پریشاں، داستانِ شامِ غم ! صُبح ہونے تک اِسی انداز کی باتیں کرو فِراؔق گورکھپُوری
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دیکھیے کیا فساد قاصِد پر میری طرزِ رقم سے اُٹھتا ہے داغؔ دہلوی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فِتنہ اُن کے قدم سے اُٹھتا ہے ہر قدم کِس سِتم سے اُٹھتا ہے اُس کی کافر نِگاہ کے اُٹھتے ہی شور دیر و حَرَم سے اُٹھتا ہے داغ دہلوی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    صِرف اِک حسرتِ اِظہار کے پرتَو ہیں، ندِیم ! میری غزلیں ہوں، کہ نظمیں، کہ فسانے میرے احمد ندِیؔم قاسمی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یُوں اُمڈ آئی کوئی یاد مِری آنکھوں میں ! چاندنی، جیسے نہانے کو لَبِ جُو آئی مُصطفٰی زیدی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میری وارفتگی معاذاللہ تم بھی آئے تو کُچھ خبر نہ ہُوئی ہم بھی اُٹھتے بخندہ پیشانی کبھی ایسی کوئی سَحر نہ ہُوئی جوؔش ملیح آبادی
Top