نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    یوسف راحت :::::: بُوئے گُل جس سے کل تک مہکتا تھا دِل، آج اچانک لگے اجنبی اجنبی :::::: Yousuf Rahat

    غزل بُوئے گُل جس سے کل تک مہکتا تھا دِل، آج اچانک لگے اجنبی اجنبی ہر وہ شے جس کو اپنا سمجھتا تھا دِل، آج اچانک لگے اجنبی اجنبی کوئی سمجھائے مجھ کو ہے کیا ماجرا، میری حسِ لطافت کو کیا ہو گیا ہر حَسِیں شے کہ جس سے بہلتا تھا دِل آج اچانک لگے اجنبی اجنبی جن کی خوشیوں میں شامِل رہا مَیں سدا، جو...
  2. طارق شاہ

    صادق باجوہ :::::: کشِش جو ہوتی نہاں حرف ِاعتبار میں ہے :::::: Sadiq Bajwa

    بہت نوازش آپ کے اِظہارِ خیال اور پزیرائیِ انتخاب پر کہ اِس سے شیئر کرنا مُسرّت و طمانیت کا باعث ہُوا :) بہت شاد رہیے :)
  3. طارق شاہ

    صادق باجوہ :::::: کشِش جو ہوتی نہاں حرف ِاعتبار میں ہے :::::: Sadiq Bajwa

    غزل کشِش جو ہوتی نہاں حرف ِاعتبار میں ہے اُسےسمجھنا بَھلا کِس کے اِختیار میں ہے دلِ و دماغ معطّر تو کرگئی، لیکن! بَلا کا درد چُھپا مشکِ خوشگوار میں ہے یہ راز کب سے نہاں ہے، سمجھ نہ آیا کبھی عجب قرار و سُکوں چشمِ انتظا ر میں ہے بھٹکتی ،سر کو پٹختی ہُوئی صَدائے غم بتاؤں کیسے، کہ وہ بھی مِرے...
  4. طارق شاہ

    بشیر بدر :::::سُورج مکھی کے گالوں پہ تازہ گُلاب ہے:::::: Dr. Bashir Badr

    غزل سُورج مکھی کے گالوں پہ تازہ گُلاب ہے یہ میرا آفتاب، مِرا ماہتاب ہے ہر تارہ، کپکپاتے ہُوئے ہونٹوں کی دُعا یہ آسمان، حمد و ثنا کی کِتاب ہے بادل ہَوا کی زد پہ بَرَس کے بِکھر گئے اپنی جگہ چمکتا ہُوا آفتاب ہے چَونکے تو، یہ طلِسمِ جہاں ٹُوٹ جائے گا ! عالَم تمام حلقۂ زنجیرِ خواب ہے ناحق خیال...
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شِکایت کیوں اِسے کہتے ہو ، یہ فِطرت ہے اِنساں کی ! مُصیبت میں‌، خیالِ عیشِ رفتہ آ ہی جاتا ہے سمجھتی ہیں مآلِ گُل، مگر کیا زورِ فِطرت ہے ! سحر ہوتے ہی، کلیوں کو تبسّم آ ہی جاتا ہے شبیر حسن خاں جوؔش ملیح آبادی
  6. طارق شاہ

    اِفتخار نسیؔم افتی :::::: بارشوں کے بعد ست رنگی دھنک آ جائے گی:::::: Iftikhar Nasim ،Ifti

    شکریہ توجہ کے لئے ! پیش نادانستہ عمل تھا :)
  7. طارق شاہ

    اِفتخار نسیؔم افتی :::::: بارشوں کے بعد ست رنگی دھنک آ جائے گی:::::: Iftikhar Nasim ،Ifti

    بارشوں کے بعد ست رنگی دھنک آ جائے گی کُھل کے رَو لو گے تو چہرے پر چمک آجائے گی پنکھڑی جتنا بچائے چور جھونکوں سے اُسے پُھول تو جب بھی کِھلا ، اُس کی مہک آ جائے گی آج بھی مجھ کو یہ لگتا ہے کہ اگلے موڑ پر ! جس پہ اِک پِیلا مکاں تھا، وہ سڑک آ جائے گی کچھ نہیں سمجھے گا کوئی، لاکھ تم کوشش کرو! جب...
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ کالی آنکھیں شہر میں مشہوُر تھیں بہت ! تب اُن پہ موٹے شیشوں کا چشمہ چڑھا نہ تھا مَیں صاحبِ غزل تھا حَسِینوں کی بزم میں! سر پہ گھنیرے بال تھے، ماتھا کُھلا نہ تھا بشیر بدؔر
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    حال کے ہاتھوں سے مسُتقبل کا دامن تھام لے مِل گئی ہے تجھ کو آزادی ، تو اِس سے کام لے عشرتِ آغاز میں یُوں تو زمانہ ہے شرِیک کیا کوئی ایسا بھی ہے، جو ذمّۂ انجام لے ؟ ماضئ مرحوُم کی ناکامِیوں کا ذکر چھوڑ زندگی کی فرصتِ باقی سے کوئی کام لے سیماؔب اکبرآبادی
  10. طارق شاہ

    خواجہ میر اثر دہلوی ۔ لوگ کہتے ہیں یار آتا ہے

    بھائی ! پہلے خواجہ میر درد کی غزل "دل کِس کی چشمِ مست کا سرشار ہوگیا " لگانا چا ہتا تھا وہ لگی ہوئی پائی تو اُن کے چھو ٹے بھائی کی لگادی شاید ! اور عنوان بدلنا پوسٹ ہونے سے قبل یاد نہ رہا ۔ پوسٹ ہوگئی تو پھر آپ جانتے ہی ہیں۔۔۔ تقدیر کا لکھا :)
  11. طارق شاہ

    سلیم کوثر :::::: یہ لوگ جِس سے اب اِنکا ر کرنا چاہتے ہیں :::::: Salim Kausar

    غزل یہ لوگ جِس سے اب اِنکا ر کرنا چاہتے ہیں وہ گُفتگوُ، دَرو دِیوار کرنا چاہتے ہیں ہمیں خبر ہے کہ گُزرے گا ایک سیلِ فنا سو ہم تمھیں بھی خبردار کرنا چاہتے ہیں اور اِس سے پہلے کہ ثابت ہو جُرمِ خاموشی ہم اپنی رائے کا اِظہار کرنا چاہتے ہیں یہاں تک آ تو گئے آپ کی محبّت میں اب اور کتنا، گُنہگار...
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تیرے کُوچے میں بیقرار تِرا ہر گھڑی بار بار آتا ہے زیرِ دِیوار تُو سُنے نہ سُنے نام تیرا پُکار آتا ہے خواجہ مِیر اثؔر دہلوی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ابرِ نیساں! یہ تنک بخشیِ شبنم کب تک؟ میرے کُہسار کے لالے ہیں تہی جام ابھی علامہ اقبالؒ
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میخانے جائیں کیوں بَھلا پینےکو پِھرخلؔش گھر میں، مگر وہ ساقیِ گُلفام بھی تو ہو شفیق خلؔش
  15. طارق شاہ

    اقبال علامہ اقبالؒ :::::: نالہ ہے بُلبُل ِشورِیدہ تِرا خام ابھی :::::: Sir Muhammad Iqbal

    علامہ اقبالؒ نالہ ہے بُلبُل ِشورِیدہ تِرا خام ابھی اپنے سینے میں اِسے، اور ذرا تھام ابھی پُختہ ہوتی ہے، اگر مصلحت اندیش ہو عقل! عِشق ہو مصلحت اندیش تو ، ہے خام ابھی بے خطر کوُد پڑا آتشِ نمرُود میں عِشق عقل ہے محو ِتماشائے لبِ بام ابھی عِشق فرمُودۂ قاصِد سے سُبک گامِ عَمل عقل، سمجھی ہی...
  16. طارق شاہ

    خواجہ میر اثر دہلوی ۔ لوگ کہتے ہیں یار آتا ہے

    غزل خواجہ محمد مِیر اثؔر دہلوی لوگ کہتے ہیں یار آتا ہے دِل تجھے اعتبار آتا ہے؟ دوست ہوتا جو وہ، تو کیا ہوتا دُشمنی پر تو پیار آتا ہے تیرے کوچے میں بیقرار تِرا ہر گھڑی بار بار آتا ہے زیرِ دِیوار تُو سُنے نہ سُنے نام تیرا پُکار آتا ہے حال اپنے پہ ،مجھ کو آپ اثؔر! رحم بے اِختیار آتا ہے خواجہ...
  17. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلؔش ::::: یوں زندگی میں ہم سے کوئی کام بھی تو ہو ::::: Shafiq Khalish

    غزل یوں زندگی میں ہم سے کوئی کام بھی تو ہو مائل بہ عِشق جس سے دِل آرام بھی تو ہو اُن تک سفر کا میرے اب انجام بھی تو ہو کچھ تگ و دو یہ باعثِ اِنعام بھی تو ہو دُشنام گو لَبوں پہ خَلِش نام بھی تو ہو! عاشِق ہو تم، تو شہرمیں بدنام بھی تو ہو پتّھر برس رہے ہوں کہ ہو موت منتظر اُن کا، گلی میں آنے...
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یاد آتے ہو، روگ نہیں تُم سُونا پن ہو، سوگ نہیں تُم لوگ بُھلائے جاسکتے ہیں! لیکن دیکھو لوگ نہیں تُم اختر مُنیر فیصل آباد، پاکستان
Top