نتائج تلاش

  1. مہدی نقوی حجاز

    ویلینٹائن کو سلام (مہدی نقوی حجازؔ)

    جی حضور خون کھولنے لگے تو ایسا ہی کچھ ہوتا ہے۔
  2. مہدی نقوی حجاز

    اپنے خدا سے!

    اپنے خدا سے!
  3. مہدی نقوی حجاز

    مرے کمرے میں کمرا کھو گیا ہے!

    مرے کمرے میں کمرا کھو گیا ہے!
  4. مہدی نقوی حجاز

    پھر اندھیری سحر نمایاں ہے، رات کو کھا چکا ہے اندھیرا

    پھر اندھیری سحر نمایاں ہے، رات کو کھا چکا ہے اندھیرا
  5. مہدی نقوی حجاز

    متفق!

    متفق!
  6. مہدی نقوی حجاز

    میں سوچتا ہوں کہ میں کیوں بچا میں کیسے بچا

    میں سوچتا ہوں کہ میں کیوں بچا میں کیسے بچا
  7. مہدی نقوی حجاز

    ویلینٹائن کو سلام (مہدی نقوی حجازؔ)

    آپ ویلینٹائن تشریف رکھتی ہیں جی!؟ :)
  8. مہدی نقوی حجاز

    ویلینٹائن کو سلام (مہدی نقوی حجازؔ)

    ویلینٹائن کو سلام! وہ جو پیرِ محبت تھا۔ جو پیار کا آئینہ تھا۔ ہم اس کے سینے میں خود کو دیکھ رہے ہیں۔ ہم بہت دور آ نکلے ہیں۔ یہاں نفرت ایک پیکر ہے۔ محبت ایک سوچ نفرتوں سے دن منسوب ہیں، راتیں بہری ہو چکی ہیں یا محبت چپ ہے۔ چھوڑ دو، ہمیں اپنے حال پر چھوڑ دو ہم اس مردِ فقیہ کے لیے ایک دیا روشن کریں...
  9. مہدی نقوی حجاز

    دور ہوتا جا رہا ہوں۔۔۔

    دور ہوتا جا رہا ہوں۔۔۔
  10. مہدی نقوی حجاز

    ویلنٹائن ڈے کا اہم سوال

    پس نوشت یہ کہ، زندگی کی گاڑی اللہ میاں کی بنائی ہوئی گاڑی ہے، اللہ میاں انسانوں کی طرح سیدھے کام تو کرتے نہیں، انسانوں نے گاڑی کے توازن کو کم از کم دو پہیوں پر مرکوز گردانا ہے۔ مختصر یہ کہ اس گاڑی کا توازن اس وقت تک ہی ٹھیک ہے جب تک یہ "ون ویلنگ" کر رہی ہے :D
  11. مہدی نقوی حجاز

    غزل: جیسے جیسے ہوا ہے اندھیرا (مہدی نقوی حجازؔ)

    سو پھر ہم کیا سمجھیں کہ ہماری ردیف درست رہی یا غلط؟ :)
  12. مہدی نقوی حجاز

    مہدی نقوی حجاز سے معذرت کے ساتھ :( :)

    اس غیرموزوں تیا پانچے کے لیے ممنون ہوں سرکار! :)
  13. مہدی نقوی حجاز

    غزل: جیسے جیسے ہوا ہے اندھیرا (مہدی نقوی حجازؔ)

    حضور والیٰ کیوں شرمندہ فرماتے ہیں۔۔۔۔
  14. مہدی نقوی حجاز

    غزل: جیسے جیسے ہوا ہے اندھیرا (مہدی نقوی حجازؔ)

    جناب ہم نے بھی تو "چھوڑ" ہی دیا تھا جملہ! :)
  15. مہدی نقوی حجاز

    غزل: جیسے جیسے ہوا ہے اندھیرا (مہدی نقوی حجازؔ)

    جی میں بھی اچانک چونک گیا تھا کہ یہ ہوا کیا ہے!
  16. مہدی نقوی حجاز

    غزل: جیسے جیسے ہوا ہے اندھیرا (مہدی نقوی حجازؔ)

    حضورِ من، اس غزل کی بحر خفیف مسدس مخبون مخذوف÷مقطوع ہے، سہل ممتنع۔ فاعلاتن مفاعلن فعلن یا فعِلن! جیسے جیسے ہوا ہے ان دھیرا فاعلاتن مفاعلن فعلن
Top