غزل
سفر میں نیلا آنچل ہو گئی ہے
محبت ایک بادل ہو گئی ہے
مرا کمرہ سنہری ہو گیا ہے
تمہاری یاد صندل ہو گئی ہے
میں اپنے ہاتھ سے بھی کھو نہ جاؤں
تمہاری کھوج جنگل ہو گئی ہے
ہمارے جسم آدھے رہ گئے ہیں
محبت تو مکمل ہو گئی ہے
تمہارے بعد کچھ بدلا نہیں پر
سنا ہے شام پاگل ہو گئی ہے
سید کامی شاہ