ساس بات کو تجاہلِ عارفانہ ہی کہا جسکتا ہے۔۔۔۔آپ کو اچھی طرح علم ہے کہ عموماّ گیارہ سے بارہ سال کا بچہ قرآنِ پاک کے حوالے سے یا تو ناظرہ کا طالب علم ہوتا ہے یا حفظ کا۔ دونوں صورتوں میں اس عمر کے بچوں کو ترجمہ و تفسیر نہیں پڑھائی جاتی بلکہ صرف قرآن پڑھنا سکھلایا جاتا ہے۔۔۔چنانچہ اس بات کو بنیاد...