آپ شریعت کی پابند عورتوں میں بیٹیں تاکہ ٹھیک ٹھیک اپنی ذمہ داری کا علم ہو۔ ورنہ شاعروں میں بیٹھیں گی تو شبہات کی وجہ سے خود کو ہی قصوروار سمجھیں گی۔ شریعت سے دوری حماقت کی ابتداء۔
اللہ یونہی بات بے بات پر سزا نہیں دیتا۔ اللہ اس سے بہت بلند ہے۔ یوں تصور کیا کیجیے کہ اللہ آپ کو ہر لمحہ کامیاب و کامران دیکھنا چاہتا ہے جیسا کہ آپ کی والدہ۔ وہ ہر لمحے آپ کی نگرانی ایک شفیق اور رحمت والی ذات کی طرح کر رہا ہے کہ کسی طرح آپ کامیاب ہوں۔ اس کے پاس آپ کے لیے ان گنت خوشیاں خوبصوریاں...
میرے والدین 74 برس کے لگ بھگ ہیں۔ لیکن وہ تذبذب میں ہیں۔ میں نے اور زوجہ محترمہ نے اس بارے میں سوچا ہی نہیں کہ کب لگوایں۔ شاید جب سب کو لگے تو لگوا لیں گے۔ چاروں بچوں کی عمریں بارہ سے کم ہیں تو انکو لگوانے کے خیال سے خوف آتا ہے۔
صحیح فرمایا۔ آپ نے انکی کتابوں کو شاہکار فرمایا تھا اسی کے رد کا ایک مراسلہ ہونا بھی ضروری تھا تاکہ امت کا کوئی فرد مرعوب محض ہونے کے بجائے اعتدال کی راہ لے۔
ذیل میں موصوف کے بارے میں ’’فتاوی دار العلوم دیوبند‘‘ کا اقباس نقل کیا جاتا ہے:
’’وحید الدین خان کے بہت سے عقائد ونظریات جمہور اہلِ سنت والجماعت کے خلاف ہیں، مثلاً: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اقدس پر اگر کوئی شتم کرے تو مولانا کے نزدیک وہ قتل نہیں کیا جائے گا، جب کہ اہلِ سنت والجماعت...