رہا ہونا جادوگرنی کے جال سے اور ملاقات ہونی ملکہ مہرنگاہ سے۔ پھر ملکہ کے باپ سے ملنا ، لوح لے کے چل نکلنا
ص 72
قرار پاتی نہیں جانِ زار بِن تیرے
ستا رہا ہے دلِ بے قرار، بِن تیرے
گھمنڈ تھا مجھے جن جن کا، سب وہ بھاگ گئے
حواس و ہوش ، شکیب و قرار ، بِن تیرے
سُرورِ کُشتۂ محبوب، خاک شَرْح کرے
بَسرَ...