اسی زمین میں پروین شاکر کی یہ غزل ملاحظہ ہو
کچھ تو ہوا بھی سرد تھی، کچھ تھا تیرا خیال بھی
دل میں خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی
بات وہ آدھی رات کی رات وہ پورے چاند کی
چاند بھی عین چیت کا، اس پہ تیرا جمال بھی
سب سے نظر بچا کے وہ مجھ کو کچھ ایسے دیکھتا
اک دفعہ تو رک ہی گئی گردشِ ماہ و سال...