اب ہے ٹوٹا سا دل خود سے بیزار سا
اس حویلی میں لگتا تھا دربار سا
اس طرح ساتھ نبھنا ہے دشوار سا
میں بھی تلوار سا تو بھی تلوار سا
خوب صورت سی پاؤں میں زنجیر ہو
گھر میں بیٹھا رہا میں گرفتار سا
گڑیا گڈے کو بیچا خریدا گیا
گھر سجایا گیا رات بازار سا
شام تک کتنے ہاتھوں سے گزروں گا میں
چائے خانوں میں...