ابھی وہی دیکھ رہا تھا، علی زریون تو ہے ہی ظالم، اللہ اللہ شعر کہتا ہے کوئی غضب کے:
یہ تو علی زریون ہیں بھائی ان کی گلی کا بچہ بھی
بات ذرا ٹیڑھی جو کرو تو منہ پر مصرع مارتا ہے
یار علی زریون شاعر ہے۔
وہ جو بات کہہ کے مکر گئے کوئی کوئی اور تھے
میں نہیں پھروں گا زبان سے، میں نجف سے ہوں
کیا بات ہے...