نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جب یہ نہیں ، تو ختم ہیں رنگینیاں تمام سازِ خودی میں جوشِ نواہائے عِشق ہے اضغؔر گونڈوی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہُوئے جو ماجرے خلوت سرائے راز میں اُس سے نہ کُفر اب تک ہُوا واقِف، خبر اُس کی نہ اِیماں کو اضغؔر گونڈوی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہے توقُّف بھی انتظار میں کُچھ کاش پلکیں ذرا جھپک دیکھوں شفیق خلؔش
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب بھی سینے میں تیری یاد سے وہ شعلۂ عِشق کی لپک دیکھوں شفیق خلؔش
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یُوں سرِ عام، کھُلے سر میں کہاں تک بیٹھوں کِسی جانب سے تو اَب میری رِدا آئی ہو تیرے تحفے تو سب اچھے ہیں، مگر موجِ بہار! اب کے میرے لیے خوشبوئے حِنا آئی ہو پروین شاکر
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خیال و خواب ہُوا برگ و بار کا موسم بچھڑ گیا تِری صُورت بہار کا موسم کئی رُتوں سے مِرے نیم وا دریچوں میں ! ٹھہر گیا ہے تِرے اِنتظار کا موسم پروین شاکر
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    چاند ابھی تھک کر سویا تھا تاروں کا جنگل جلتا تھا پیاسی کونجوں کے جنگل میں مَیں پانی پینے اُترا تھا ہاتھ ابھی تک کانپ رہے ہیں وہ پانی کتنا ٹھنڈا تھا آنکھیں ابھی تک جھانک رہی ہیں وہ پانی کتنا گہرا تھا جسم ابھی تک ٹُوٹ رہا ہے وہ پانی تھا یا لوہا تھا گہری گہری تیز آنکھوں سے وہ پانی مجھے...
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دوستو ! آؤ کہ بُجھنے کو ہے جلتی ہُوئی شام پِھر وہی دِل کی خلش تا بہ سَحر جائے گی آؤ اِک جامِ مئے تُند بنامِ خورشید رات تو، رات کے ماتم میں گُزر جائے گی عطاء الرّحمان جمیلؔ
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فروغِ جوہرِ ایماں، حُسینؑ ابنِ علیؑ کہ شمعِ انجمنِ کبریا کہیں اُس کو کفیلِ بخششِ اُمّت ہے، بن نہیں پڑتی اگر نہ شافعِ روزِ جزا کہیں اُس کو مِرزا اسداللہ خاں غالؔب
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    زباں سُخن کو، سُخن بانکپن کو ترسے گا سُخن کدہ ، مِری طرزِ سُخن کو ترسے گا انہی کے دم سے فروزاں ہیں ملّتوں کے چراغ زمانہ صحبتِ ارباب فن کو ترسے گا ناؔصر کاظمی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گُل ریز میری نالہ کشی سے ہے شاخ شاخ ! گُل چِیں کا بس چلے تو یہ فن مجھ سے چِھین لے ناصؔر کاظمی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تمام عُمر جہاں ہنستے کھیلتے گُزری اب اُس گلی میں بھی ہم ڈرتے ڈرتے جاتے ہیں ناصؔر کاظمی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    افسوس الگ بات ہے ، جینا ہُوا مُشکل ! کب کم سی رہے اِس پہ ندامت، نہ ملے وہ شفیق خلؔش
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دفتر ہے ایک معنیِ بے لفظ و صَوت کا سادہ سی ، جو نِگاہ کے جا رہا ہُوں مَیں آگے قدم بڑھائیں، جنھیں سُوجھتا نہیں روشن چراغِ راہ کیے جا رہا ہُوں مَیں جِگؔر مُراد آبادی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تیری سمجھ کے آگے ناقص نہیں عِبارت ! گو ہم سے حرفِ مطلب لِکھنے میں رہ گیا ہے سودؔا
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تِرا غرُور، مِرا عجز تا کُجا ظالم ہر ایک بات کی آخر کُچھ اِنتہا بھی ہے مِرزا محمد رفیع سودؔا
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مَیں وہ نہیں، کہ کوئی مجھ سے مِل کے ہو بدنام نجانے کیا تِرے خاطر میں یار گُزرے ہے گُزر مِرا تِرے کُوچے میں گر نہیں، تو نہ ہو مِرے خیال میں تُو، لاکھ بار گُزرے ہے مِرزا رفیع سودؔا
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    قسمت کا چلن ہم سے کوئی ٹھیک کہاں تھا قائم رہی تحقیر و حقارت نہ ملے وہ اِک قصّۂ پارِینہ ہُوئی جاتی ہے اُلفت ! کردیتے بیاں اُن سے حکایت نہ ملے وہ شفیق خلؔش
  19. طارق شاہ

    باؔقر زیدی ::::: جو اہلِ دِل ہیں آلِ پیمبرؑ کے ساتھ ساتھ ::::: Baquer Zaidi

    غزل جو اہلِ دِل ہیں آلِ پیمبرؑ کے ساتھ ساتھ محشر میں ہونگے ساقئ کوثرؑ کے ساتھ ساتھ کمتر کا بھی مقام ہے برتر کے ساتھ ساتھ کانٹے لگے ہُوئے ہیں گُلِ تر کے ساتھ ساتھ آئی نہ جانے کیوں کسی بچھڑے ہُوئے کی یاد دیکھے جو دو پرند برابر کے ساتھ ساتھ میرا وجوُد بھی تو بنے اِک چراغِ نُور گردِش...
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب تک اُسی رَوِش پہ ہے، اکبرِ مَست و بے خبر کہہ دو کوئی عزیزِ مَن فصلِ بہار ہوچُکی اکؔبر الٰہ آبادی
Top