نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہزار شہر بَسالو، خلا نہ پُر ہوگا اُجڑ گئے ہیں گھرانے بَسے بَسائے وہ انور شعُور کراچی، پاکستان
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بَلا ہے عِشق لیکن ہر بشر قابل نہیں ہوتا بہت پہلوُ ہیں ایسے بھی، کہ جن میں دِل نہیں ہوتا ثاقؔب لکھنوی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کُچھ سوچ کے کہنا کہ ہمَیں حرفِ تسلّی ! تازہ ہو اگر زخم، تو پیکاں سا لگے ہے ادؔا جعفری
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میری بربادیوں کے افسانے میرے یاروں کے نام لیتے ہیں ہم بھٹک کر جنُوں کی راہوں میں عقل سے اِنتقام لیتے ہیں سردار انجمؔ
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یہ دوستی، یہ مراسم، یہ چاہتیں، یہ خلوُص کبھی کبھی، یہ سبھی کچھ ، عجیب لگتا ہے جانثار اختؔر
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آج! تنہائی کسی ہمدمِ دیریں کی طرح کرنے آئی ہے مِری ساقی گری شام ڈھلے منتظر بیٹھے ہیں ہم دونوں، کہ مہتاب اُبھرے اور تِرا عکس جَھلکنے لگے ہر سائے تلے . فیض احمد فیضؔ
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دامن کشِ حواس ہے وحشت خیال کی کتنی جُنوں اثر ہے بہاراب کے سال کی سیماؔب اکبر آبادی
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خِزاں گزِیدہ چمن ہُوں میں مُستقِل سا خلِؔش نہیں یقین، کہ پھر سے بہار گُزرے گی شفیق خلؔش
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مجھے کُچھ زخم ایسے بھی مِلے ہیں کہ جِن کا وقت بھی مرہم نہیں ہے عبید اللہ علیؔم
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ذرّہ ذرّہ آئینہ تھا خود نُمائی کا ، فراقؔ! سر بسر صحرائے عالَم جلوہ زارِ یار تھا فراؔق گورکھپوری
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تمام اہلِ گُلِستاں نے کوشِشیں کرلِیں بہار، حد سے زیادہ مگر نہیں رہتی اُستاد قمر جلالوی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    قائم تو بہرحال ہے رشتوں کا توازن جو بُھول گئے ہم کو، وہ آتے ہیں سَوا یاد تابؔش دہلوی
  13. طارق شاہ

    فراق فراق گورکھپوری :::::: طوُر تھا، کعبہ تھا، دِل تھا ، جلوہ زارِ یار تھا :::::: Firaq Gorakhpuri

    غزل طوُر تھا، کعبہ تھا، دِل تھا ، جلوہ زارِ یار تھا عِشق سب کچھ تھا مگر پھر عالَمِ اسرار تھا نشۂ صد جام کیفِ انتظارِ یار تھا ہجر میں ٹھہرا ہُوا دِل ساغرِ سرشار تھا دِل دُکھے روئے ہیں شاید اِس جگہ، اے کوئے دوست! خاک کا اِتنا چمک جانا ذرا دُشوار تھا الوِداع اے بزمِ انجم، ہجر کی شب الفراق...
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ساتواں رنگ بال کالے، سفید برف سے گال چاند سا جسم، کوٹ بادل کا لہریا آستین، سُرخ بٹن کُچھ بَھلا سا تھا رنگ آنچل کا اب کے آئے تو یہ اِرادہ ہے ! دونوں آنکھوں سے اُس کو دیکھوں گا ناصؔر کاظمی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ناصؔر ! یہ شعر کیوں نہ ہوں موتی سے آبدار اِس فن میں کی ہے مَیں نے بہت دیر جانکنی ہر لفظ ایک شخص ہے، ہر مصرع آدمی دیکھو مِری غزل میں مِرے دِل کی روشنی ناصؔر کاظمی
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کتابِ عُمر کا ایک اور باب ختم ہُوا شباب ختم ہُوا، اِک عذاب ختم ہُوا ہُوئی نِجات سفر میں فریبِ صحرا سے سراب ختم ہُوا، اِضطراب ختم ہُوا منؔیر نیازی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہووے پئی تقصِیر کِسے دی، دُکھ پیا کوئی جَردا ئے بُھل چُک ہوندی اکھیاں کولوں، دِل جُرمانے بھر دا ئے انؔور مسعوُد
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شوق میں ہم نہیں زیادہ طلب جو تِرا نازِ کم نگاہی دے ناصؔر کاظمی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِیدار میں اِک طُرفہ دِیدار نظر آیا ہر بار چُھپا کوئی ، ہر بار نظر آیا فراقؔ گورکھپوُری
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    طاقت ہو جس کے دل میں، وہ دو چار دن رہے ! ہم ناتوانِ عشق تمھارے، کہاں تلک مِیر تقی مِیؔر
Top