جلوہ بے مایہ تھا چشم و نظر سے پہلے
زیست اک حادثہ تھی قلب و جگر سے پہلے
وحی اتری دل بے تاب کی تشکیل کے بعد
عشق تعمیر ہوا علم و ہنر سے پہلے
عی
ن فردوس میں جل اٹھا تھا آدم کا شباب
آگ برسی تھی یہیں دیدۂ تر سے پہلے
زندگی مزرع تکلیف و سکوں ہے افضل
شام اُگتی ہے یہاں نورِ سحر سے پہلے
شاعر: شیر افضل...