نتائج تلاش

  1. شاہد شاہنواز

    دشمنوں سے دوری تھی... دوستوں نے آگھیرا.... ایک اور غزل برائے تبصرہ و اصلاح...

    دشمنوں سے دوری تھی، دوستوں نے آگھیرا۔۔۔۔ کافروں سے بچ نکلے مومنوں نے آگھیرا آخرت کا ہر رستہ ہو کے جائے دنیا سے۔۔۔۔۔۔۔ منزلوں سے پہلے ہی راستوں نے آگھیرا منزلوں سے بڑھ کر ہے شوق ہم کو راہوں کا۔۔۔۔ راہیوں میں راہوں کے پتھروں نے آگھیرا شاخ شاخ کرگس تھے، پھول پھول بھنورے تھے۔۔۔۔۔ شہر بھر کی...
  2. شاہد شاہنواز

    تو نے دیکھا چٹان سے اوپر ر۔۔۔۔۔ برائے اصلاح۔۔۔

    آپ کی تنقید بے جا نہیں ہے۔۔۔ ہم فی الحال اسے یہیں چھوڑ کر آگے بڑھتے ہیں۔۔۔ دراصل لفظ اوپر کے استعمال میں جو غلطی سامنے آئی ہے، اسے سمجھے بغیر مزید شعر کہنا درست نہیں ہے، ورنہ اسے بھی فی الفور ٹھیک کرنے کی کوشش ضروری تھی۔۔۔۔
  3. شاہد شاہنواز

    نہ کر باتیں محبت کی محبت اور ہی کچھ ہے ۔۔۔ میری ایک بہت محبوب غزل، برائے اصلاح و تبصرہ

    میں متفق ہوں اور یہیں اس غزل کی اصلاح کا مرحلہ تمام ہوجاتا ہے۔۔۔۔
  4. شاہد شاہنواز

    بدل کے بھی روش ، اکتا رہی ہے۔۔۔برائے اصلاح

    عربی کی زبر زیر ہم عروض میں بحروں کو پڑھنے کے سلسلے میں بھی استعمال کریں یا نہ کریں کوئی فرق نہیں پڑتا۔۔۔۔ مفعول مفاعیل مفاعیل مفولن۔۔۔ اس کو کوئی مفعولو مفاعیلو مفاعیلو مفولن پڑھے تب بھی وہی وزن ہوگا۔۔۔ (یہ نمرہ کو بتانے سے زیادہ فاتح کو چھیڑنے کی سازش ہے)
  5. شاہد شاہنواز

    نہ کر باتیں محبت کی محبت اور ہی کچھ ہے ۔۔۔ میری ایک بہت محبوب غزل، برائے اصلاح و تبصرہ

    نہ کر باتیں محبت کی، محبت اور ہی کچھ ہے بدل دے جو تری دنیا وہ طاقت اور ہی کچھ ہے ÷÷واضح نہیں۔ کیا مخاطب محبت کو طاقت کہنے پر مصر تھا؟ (ایسا ہی تھا، محبت صرف طاقت نہیں، دنیا کو بدل دینے والی طاقت ہے، یہ کہنے کی کوشش تھی لیکن کامیاب یا ناکام؟؟ کامیاب ہے تو آگے کی کوشش نظر انداز کرنا بہتر ہوگا،...
  6. شاہد شاہنواز

    تو نے دیکھا چٹان سے اوپر ر۔۔۔۔۔ برائے اصلاح۔۔۔

    درست کو اپنانا ہی عقلمندی ہوتی ہے، شعر میرے اپنے ہیں اس لیے میں ان کو سینے سے لگائے پھروں چاہے وہ غلط ہی کیوں نہ ہوں، یہ بے وقوفی ہوگی، اس لیے آپ کی جو بھی رائے ہو، میں احترام کروں گا۔۔۔
  7. شاہد شاہنواز

    تو نے دیکھا چٹان سے اوپر ر۔۔۔۔۔ برائے اصلاح۔۔۔

    اب جو میں لکھ رہا ہوں، یہ میرا وہ خیال ہے جو میرے ان اشعار سے متعلق ہے۔۔۔ تو نے دیکھا چٹان سے اوپر، دیکھنا تھا جہان سے اوپر۔۔۔ یہاں چٹان کو مثال سمجھا جائے لیکن کس کی؟ اس لیے چٹان مثال نہیں ہے، واقعی چٹان ہی مراد ہے۔۔ اس کی انسپریشن ترقی پسند شاعری سے لی گئی ہے یعنی مثالیں ایسی لائی جاتی ہیں جو...
  8. شاہد شاہنواز

    نہ کر باتیں محبت کی محبت اور ہی کچھ ہے ۔۔۔ میری ایک بہت محبوب غزل، برائے اصلاح و تبصرہ

    نہ کر باتیں محبت کی، محبت اور ہی کچھ ہے بدل دے جو تری دنیا وہ طاقت اور ہی کچھ ہے حقیقت کے پرکھنے کو نہ صورت کا تماشا کر ہے صورت کچھ تو بندے کی حقیقت اور ہی کچھ ہے جو آئے گی وہ برحق ہے، کریں انکار کیا لیکن گزر جاتی ہے جو دل پر قیامت اور ہی کچھ ہے نہیں بے جا کہ دنیا کے نظارے خوب ہیں لیکن...
  9. شاہد شاہنواز

    میں تو صاحب بن گیا

    مقدس جی، بلکہ مقدس بہن جی۔۔۔ آپ نے لکھا کہ آپ تنقید سے سیکھتی ہیں تو ایک تنقید میری بھی سن لیجئے۔۔۔ جہاں آپ نے پرامس لکھا، وہاں Sure لکھنا بہتر تھا۔۔۔ پرامس مستقبل کے لیے ہوتا ہے اور غلطی تو ماضی کا حصہ بن چکی۔۔۔
  10. شاہد شاہنواز

    کس لیے اس نے مجھے رسوا کیا ..... اور... مجھے تم سے محبت ہو گئی کیا..... برائے اصلاح

    ایسے بہت سے الفاظ میں فیس بک پر بھی کسی کو استعمال کرتے دیکھتا ہوں تو روکنے کا جی چاہتا ہے، حوصلہ افزائی کا نہیں۔۔۔ وجہ یہی ہے کہ میں چاہتا ہوں لوگوں کو میری بات کا ادراک ہو۔۔۔ نہ کہ سردردی کا باعث بنے۔۔ بہرحال ولیکن کا لفظ دلچسپ لگا تھا، تو استعمال کردیا یونکہ مجھے جملے بنانے کی عادت ہے۔۔۔ جیسے...
  11. شاہد شاہنواز

    میں تو صاحب بن گیا

    جناب نادر صاحب، پروفائل پکچر کو ہدف تنقید بنانا ویسے بھی پھکڑ پن کہلاتا، اس سے ہم پہلے بھی باز رہے ہیںاور آئندہ بھی رہیں گے، ذکر برسبیل تذکرہ کیا تھا کہ پروفائل پکچر کیا ہے، کیسی ہے، یہ لکھنے کی کوشش نہیں کی۔۔۔اور میرا نہیں خیال کہ میں نے ان کی حوصلہ شکنی کی کوشش کی ہے۔۔۔ کی تو نہیں، لیکن لگی ہو...
  12. شاہد شاہنواز

    کس لیے اس نے مجھے رسوا کیا ..... اور... مجھے تم سے محبت ہو گئی کیا..... برائے اصلاح

    کہا تم نے کہ مت کرنا حماقت محبت کی حماقت ہوگئی کیا؟ // کہا تھا تم نے مت کرنا حماقت مگر ہم سے حماقت/محبت۔۔۔ ۔ کچھ بہتر ہے لیکن سوال کس سے ہے اور کیوں؟یہ اب بھی باقی ہے(رہنے دیتے ہیں) مجھے تم سے کوئی شکوہ نہیں ہے تمہیں مجھ سے شکایت ہو گئی کیا؟ //درست بھلا کیوں صور پھونکا جارہا ہے؟ تو قائم پھر...
  13. شاہد شاہنواز

    کس لیے اس نے مجھے رسوا کیا ..... اور... مجھے تم سے محبت ہو گئی کیا..... برائے اصلاح

    زندگی میری تھی جی لوں یا مروں اس نے میرے ساتھ کیوں جھگڑا کیا؟ //یہاں جیوں یا مروں کا محل ہے، جی لوں کا نہیں۔ ل؛یکن کوئی اور صورت اس وقت سمجھ میں نہیں آ رہی ہے۔ زیست میری تھی جیوں یا میں مروں ۔۔۔ اس نے میرے ساتھ کیوں جھگڑا کیا۔۔ (یہاں مضمون وہی رہتا ہے لیکن شاید پہلا مصرع کمزور لگے یا زیست کے...
  14. شاہد شاہنواز

    تو نے دیکھا چٹان سے اوپر ر۔۔۔۔۔ برائے اصلاح۔۔۔

    مزمل شیخ بسمل آپ کا کیا خیال ہے ، مزید غور کے لائق اشعار پر آپ مزید غو ر کریں تو کیا نتیجہ نکلے گا؟ کیونکہ میرا جو خیال ہے وہ میں بتا چکا ہوں ۔۔۔۔
  15. شاہد شاہنواز

    بدل کے بھی روش ، اکتا رہی ہے۔۔۔برائے اصلاح

    فاتح ۔۔۔ یقینا آپ درست کہہ رہے ہیں، بقول اقبال: وہ قوم نہیں لائق ہنگامہ فردا، جس قوم کی تقدیر میں امروز نہیں ہے۔۔۔ فردا کا مطلب یہی نکلتا ہے۔۔۔ رہی مذکر اور مونث دونوں ہونے کی بات تو یہ ہمارے علم میں نہیں تھی (بالکل اسی طرح جیسے فردا کو ہم نے مستقبل سمجھا۔۔۔ ) کہ کوئی لفظ مذکراور مونث دونوں بھی...
  16. شاہد شاہنواز

    بُھونگ مسجد - بُھونگ (صادق آباد)

    بھنگ کے بھ پر آپ پیش نہ لگاتے تو میں پہچان ہی نہ پاتا کہ یہ آپ نے کیا لکھ دیا ہے۔۔۔ جناب میں بھی اتفاق سے صادق آباد کے قریب ہی ایک قصبے یا گائوں کہہ لیجئے ، اس سے تعلق رکھتا ہوں حالانکہ وہاں کے رہنے والے مجھ سمیت تمام ہی لوگ اسے شہر کہتے ہیں کہ وہاں انٹرنیٹ تک موجود ہے)۔۔۔ لیکن وہاں ہمیشہ ہم نے...
  17. شاہد شاہنواز

    بدل کے بھی روش ، اکتا رہی ہے۔۔۔برائے اصلاح

    اعتراض نہیں، سوال ہے اور استاد محترم جناب اعجاز (الف عین)صاحب نے اسے مذکر کہا ہے۔۔۔ اس کا مطلب مستقبل ہے اور مستقبل تو مذکر ہوتا ہے، اسی بنیاد پر میرا سوال تھا۔۔۔
  18. شاہد شاہنواز

    خیال شاعر فردا میں آکر۔۔۔ خیال یار بھی ہلکان ہوتا۔۔۔۔

    خیال شاعر فردا میں آکر۔۔۔ خیال یار بھی ہلکان ہوتا۔۔۔۔
Top