نتائج تلاش

  1. محمد اسامہ سَرسَری

    راہنمائی درکار ہے

    جس طرح دن بہ دن میں ”ب“ حرف جر جو کہ خالص فارسی ہے اسے خالص اردو کے لفظ (دن) پر داخل کیا گیا ہے اسی طرح ”فی“ جو کہ خالص عربی ہے اسے خالص فارسی لفظ(صد) پر داخل کیا گیا ہے۔
  2. محمد اسامہ سَرسَری

    دوسروں سے آگے نکلنے کا ہنر

    مقابلہ یعنی آگے سے آگے بڑھنا اس کی ترغیب تو قرآن میں جابجا موجود ہے۔ وَسَارِعُوا إِلَىٰ مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ (آل عمران:۱۳۳) سَابِقُوا إِلَىٰ مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ (الحدید:۲۱) خِتَامُهُ مِسْكٌ ۚ وَفِي ذَٰلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُونَ (المطففین:۲۶) دیکھنا یہ ہوتا ہے کہ اس سے...
  3. محمد اسامہ سَرسَری

    تعارف السلام علیکم

    نقلی آنٹی کے اصلی چاچا۔۔۔ :)
  4. محمد اسامہ سَرسَری

    تعارف السلام علیکم

    خوش آمدید۔۔۔۔۔۔! محترمہ اُمِ اریبہ ، اُم ”آنٹی“ ، اُم ”شاعرہ“ ، ام ”ماہی“ صاحبہ! بہت آداب۔۔۔ :)
  5. محمد اسامہ سَرسَری

    راہنمائی درکار ہے

    میرا خیال ہے کہ ”دن بہ دن“ غلط العام ہے ”سوفی صد“ کی طرح۔۔۔ اس کا استعمال دن بہ دن اتنا بڑھا کہ اب یہ سوفی صد درست معلوم ہوتا ہے۔ :)
  6. محمد اسامہ سَرسَری

    راہنمائی درکار ہے

    ایک سوال اور تکلیف کی معذرت کے ساتھ۔ میں صحابیات کرام رضی اللہ عنہن کے بارے میں ایک کتاب لکھ رہا ہوں جس کے کچھ حصے ہوں گے ہر حصے میں پانچ یا چھ صحابیات کا ذکر ہوگا۔ ہر صحابیہ کے بارے میں کچھ واقعات ، ایک نظم اور دیگر معلومات مذکور ہوں گی۔ اس کتاب کا نام تجویز کیا ہے: صحابیات کرام قدم بہ قدم ،...
  7. محمد اسامہ سَرسَری

    راہنمائی درکار ہے

    خلاصہ یہ کہ لفظی ساخت میں بھی اگر تین حرکتیں یکجا ہوں تو تسکین اوسط کیا جاسکتا ہے۔ لہٰذا میرا یہ شعر الفاظ میں تسکین اوسط کی رو سے درست اور خارج از بحر ہونے سے محفوظ ہے: ابو سلمہ اور سلمہ دونوں جدا تھے اور ان سے بہت دور تھیں ام سلمہ
  8. محمد اسامہ سَرسَری

    ابن انشا آتی ہے پوَن، جاتی ہے پوَن

    تعاقب کا مطلب سمجھا نہیں۔ میرا مراسلہ اکتوبر کا ہے۔ :)
  9. محمد اسامہ سَرسَری

    ”اردو محفل فورم“ کی کینٹین

    آج تو بدھ ہے۔ :)
  10. محمد اسامہ سَرسَری

    ”اردو محفل فورم“ کی کینٹین

    اور اس کا لقب ہماری طرف سے ہے: ”العروس لحافظ العروض“ مکتبہ بسمل :)
  11. محمد اسامہ سَرسَری

    راہنمائی درکار ہے

    بحر کے ارکان ہیں: فعولن فعولن فعولن فعولن ابوسلمہ اور سلمہ دونوں جدا تھے ابو سل ۔۔۔ فعولُنُ مَ اُر سل ۔۔۔ فعولُنُ یعنی کیا اس بحر میں ارکان کا ”ن“ متحرک کیا جاسکتا ہے؟ مزمل شیخ بسمل
  12. محمد اسامہ سَرسَری

    راہنمائی درکار ہے

    جزاکم اللہ خیرا۔ اصل میں میں ام سلمہ لکھنا چاہ رہا تھا۔ لفظ ام لکھنے سے رہ گیا۔ میں نے تدوین کردی ہے۔ یعنی آپ کی بات کا خلاصہ میں یہ نکالوں کہ سلمہ کے ل کو بوقت ضرورت ساکن مانا جاسکتا ہے؟
  13. محمد اسامہ سَرسَری

    راہنمائی درکار ہے

    تسکین اوسط والا اصول جس طرح ارکانِ عروض میں جاری ہوتا ہے۔۔۔ کیا شعر کی لفظی ساخت میں بھی اس سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے؟ مثال کے طور پر لفظ ”ام سلمہ“ کو فاعلاتن کے مقابل رکھا جاسکتا ہے یا نہیں؟( ”سلمہ“ میں اصلا ”ل“ مفتوح ہے۔) مثلا: ابو سلمہ اور سلمہ دونوں جدا تھے اور ان سے بہت دور تھیں ام سلمہ...
  14. محمد اسامہ سَرسَری

    اک اضطراب مری جان لے رہا ہے مگر

    مطلع اور مقطع بھی لکھ لیں۔
  15. محمد اسامہ سَرسَری

    اک اضطراب مری جان لے رہا ہے مگر

    مجھے نہیں لگتا کہ یہاں”مجھے نہیں لگتا“ آنا چاہیے۔ ”تیرے خیال میں“ دو معنی دے رہا ہے ، دونوں ہی اچھے لگ رہے ہیں۔ :)
  16. محمد اسامہ سَرسَری

    اک اضطراب مری جان لے رہا ہے مگر

    ”مہ“ اور ”ایام“ میں سے ایک زائد لگ رہا ہے۔
  17. محمد اسامہ سَرسَری

    اک اضطراب مری جان لے رہا ہے مگر

    بائین کا اجتماع بھی عجیب لگ رہا ہے۔
Top