نتائج تلاش

  1. رضوان

    تعارف سلام عرض ہے

    لو بھئی فرزانہ نبیل شمشاد آپکو کسی تفتیشی ٹیم میں ہونا چاہیے چند ہی سوالوں میں سب کچھ اگلوا لیا! :roll: مستنصر حسین تاڑر نے ایک دنیا کو آوارہ گرد اور مہم جو بنا دیا۔ جو کام ٹورازم والوں سے نہ ہو سکا اس کا سہرا بلاشبہ بہت حد تک تاڑر کو جاتا ہے۔ مستنصر حسین تاڑر کو ایک اور فائدہ (ایڈوانٹیج) یہ...
  2. رضوان

    لائبریری کے ارکان متوجّہ ہوں

    محب صاحب کچھ تحسین و ستائش و ترغیب بھی آپ کے ذمے تھی۔ لائبریری میں پچھلے دو چار دنوں میں ابنِ انشا کا کلام خاصی مقدار میں پوسٹ ہوا ہے جو جناب قیصرانی صاحب کی کاوش کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور گراں قدر اضافہ جو میری نظر سے گزرا ہے وہ ہے دیوانِ ناصر کاظمی جو محبی وہاب اعجاز خاں صاحب...
  3. رضوان

    آبِ گم (دھیرج گنج کا پہلا یادگار مشاعرہ)

    ان کی اہلیہ اور مولانا حالی کی مشترک غلطیاں شعر سن کر فرمایا " جزاک اللہ! آپ کے ہاتھ میں اللہ نے شعر گھڑنے کا ہنر دیا ہے۔ اسے کام میں لائیے۔ سالانہ جلسے کے لیے یتیموں پر ایک زوردار نظم لکھیے۔ مسلم قوم کی بےحسی، سائنس پر مسلمانوں کے احسانات، سر سید کی قربانیاں، سلطنتِ انگلشیہ میں امن چین...
  4. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    ہوں لائق تعز ير، پہ الزام غلط ہے قبلہ کي ہيبت سب کے دلوں پر بيٹھي تھي۔ بجز دائيں جانب والے دکان دار کے۔ وہ قنوج کا رہنے والا، نہايت خود سر، ہتھ چھُٹ، بدمعاملہ اور بد زبان آدمي تھا۔ عمر ميں قبلہ سے بيس سال کم ہوگا۔ يعني جوان اور سرکش، چند سال پہلے تک اکھاڑے ميں باقاعدہ زور کرتا تھا۔ پہلوان سيٹھ...
  5. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    راون کيوں مارا گيا؟ قبلہ کي دکان داري اور اس کي لائي ہوئي آفتوں کي ايک مثال ہوتو بيان کريں۔ کوئي گاہک اشارۃً يا کنايتًہ بھي ان کي کسي بات يا بھاؤ پر شک کرے تو پھر اس کي عزت ہي نہيں، ہاتھ پير کي بھي خير نہيں۔ ايک دفعہ عجلت ميں تھے۔ لکڑي کي قيمت چھوٹتے ہي دس روپے بتادي۔ ديہاتي گاہک نے پونے دس...
  6. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    کوہ آتش فشاں ميں چھلانگ بالآخر ايک سہاني صبح بشارت نے بقلم خود رقعہ لکھا اور رجسٹري سے بھجواديا، حالانکہ مکتوب اليہ کے مکان کي ديوار ملي ہوئي تھي۔ رقعہ 23 صفحات اور کم و بيش پچاس اشعار پر مشتمل تھا۔ جن ميں سے آدھے اپنے اور آدھے عندليب شاداني کے تھے جن سے قبلہ کے برادرانہ...
  7. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    ب و س ہ اور چار نقطے بشارت نے ان دنوں بي اے کا امتحان ديا تھا اور پاس ہونے کا امکان ، بقول ان کے، ففٹي ففٹي تھا۔ ففٹي ففٹي اتنے زور، فخر اور وثوق سے کہتے تھے گويا اپني کانٹا تول نصفا نصف نالائقي سے ممتحن کو کڑي آزمائش ميں ڈال ديا ہے۔ فرصت ہي فرصت تھي۔ کيرم اور کوٹ پيس کھيلتے۔ روحوں کو بلاتے...
  8. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    کٹ کھنےبلاؤ کے گلے ميں گھنٹي رفتہ رفتہ بيوي کو صبر آ گيا۔ ايک بيٹي تھي۔ قبلہ کو وہ عزيز سے عزيز تر ہوتي گئي۔ انھيں اس حد تک صبر آگيا کہ اکثر فرماتے ،خدا بڑا رحيم وکريم ہے۔ اس نے بڑا فضل کيا کہ بيٹا نہ ديا۔ اگر مجھ پر پڑتا تو تمام عمر خوار ہوتا۔ اور اگر نہ پڑتا تو ناخلف کو عاق کرديتا۔...
  9. رضوان

    تعارف سلام عرض ہے

    شمشاد بھائی صرف پڑھتے ہی نہیں لکھتے بھی ہیں۔ زاویہ انکی اور ماوراء کی کاوش ہے۔ لائبریری ٹیم کے سر گرم رکن ہیں۔
  10. رضوان

    تعارف سلام عرض ہے

    اس کو کہتے ہیں ٹکا سا جواب دینا :x اور سن کے جو حالت ہوئی ہے اسی کا نام ہے منھ :cry: لٹک جانا شکریہ آپ نے دو محاوروں کی تشریح کردی امید ہے۔ اسی طرح تشریحات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
  11. رضوان

    گانوں کا کھیل

    ستارو تم تو سو جاؤ پریشاں رات باقی ہے ٹ
  12. رضوان

    تعارف خوش آمدید طارق اقبال صاحب

    آخر اُنکو رخصت ہی کردیا نا۔ بھائی کچھ قدم جمانے دو کسی بندے کو۔ پھر تعارف کا مرحلہ بھی سر ہو جائے گا۔ اب ثنااللہ صاحب واپس ڈھونڈھ کے لائیں گے۔
  13. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    “مُردہ“ ازغيب بروں آيدوکارے بکند قبلہ کو دو غم تھے۔ پہلے غم کا ذکر بعد ميں آئے گا۔ کہ وہ جاں گسل تھا۔ دوسرا غم دراصل اتنا ان کا اپنا نہيں جتنا بيوي کا تھا جو بيٹے کي تمنّا ميں گھل رہي تھي۔ اس غریب نے بڑي منتيں مانيں۔ قبلہ کو شربت ميں نقش گھول گھول کر پلائے۔ ان کے تکيے کے نيچے تعويز رکھے۔ چھپ...
  14. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    امپورٹڈ بزرگ اور يوناني ناک وہ زمانے اور تھے۔ شرافت اور نجابت کے معيار بھي مختلف تھے۔ جب تک بزرگ اصلي امپورٹڈ يعني ماورا النہري اور خيبر کے اس پار سے آئے ہوئے نہ ہوں، کوئي ہندوستاني مسلمان خود کو عزت دار اور نجيب نہيں گردانتا تھا۔ غالب کو تو شيخي بگھارنے کے لئے اپنا ( فرضي ) استاد ملاّ عبدالصمد...
  15. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    شجرے کي ہر شاخ پہ نابغہ بيٹھا تھا زندگي کي دھوپ جب کڑي ہوئي اور پيروں تلے زمين جائداد نکل گئي تو آئندہ نسلوں نے اسي شجر اور شجرے کے سائے تلے بسرام کيا۔ قبلہ کو اپنے بزرگوں کي ذہانت و فطانت پر بڑا ناز تھا۔ ان کا ہر بزرگ نادرہ روزگار تھا اور ان کے شجرے کي ہر شاخ پر ايک نابغہ بيٹھا اونگھ رہا تھا۔...
  16. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    پلکھن فوٹو ميں حويلي کے سامنے ايک چھتنار پِلکھن× اداس کھڑي تھی۔ اس کا تخم ان کے جدّ اعليٰ سمندِ سياہ زانو پر سوار، کارچوبي کام کے چغے ميں چھپا کر قحط کے زمانے ميں دمشق سے لائے تھے۔ قبلہ کے قول کے مطابق، ان کے پر دادا کے اباجان کہا کرتے تھے کہ “ بےسروساماني کے عالم ميں يہ ننگِ خلائق، ننگِ...
  17. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    وہ ترا کوٹھے پہ ننگے پاؤں آنا ياد ہے حويلي کے صدر دروازے سے چند قدم کے فاصلے پر جہاں فوٹو ميں گھورے پر ايک کالا مرغا گردن پھيلائے اذان دے رہا تھا، وہاں ايک شکستہ چبوترے کے آثار نظر آرہے تھے۔ اس کے پتھروں کے جوڑ اور درزوں ميں سے پودے روشني کي تلاش ميں گھبرا کے باہر نکل پڑے تھے۔ ايک دن اس چبوترے...
  18. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    وہ ازدحام کہ عقل دھرنے کي جگہ نہيں حويلي کے چند اندروني کلوز اپ بھي تھے۔ کچھ کيمرے کي آنکھ اور کچھ چشم تصور کے رہينِ منّت۔ ايک سہ دري تھي جس کي دو محرابوں کي دراڑوں ميں بازنطنيي اينٹوں پر کانپوري چڑيوں کے گھونسلے نظر آرہے تھے۔ ان پر Moorish arches کي تہمت تھي۔ چراغ رکھنے کا ايک آلہ (طاقچہ )...
  19. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    جس حويلي ميں تھا ہمارا گھر قبلہ نے بڑے جتن سے لي مارکيٹ ميں ايک چھوٹي سے لکڑي کي دکان کا ڈول ڈالا۔ بيوي کےجہيز کے زيور اور ويبلي اسکاٹ کي بندوق اونے پونے بيچ ڈالي۔ کچھ مال ادھار خريدا۔ ابھي دکان ٹھيک سے جمي بھي نہ تھي کہ ايک انکم ٹیکس انسپکٹر آنکلا۔ کھاتے، رجسٹريشن، روکڑبہي، اور رسيد بک طلب...
  20. رضوان

    آبِ گم (حویلی)

    يہ زورِ دست و ضربتِ کاري کا ہے مقام ہر دکھ، ہر عذاب کے بعد زندگي آدمي پر ايک راز کھول ديتي ہے۔ بودھ گيا کي چھاؤں تلے بدھ بھي ايک دکھ بھري تپسيا سے گزرے تھے۔ جب پيٹ پيٹھ سے لگ گيا، آنکھيں اندھے کنوؤں کي تہ ميں بےنور ہوئيں اور ہڈيوں کي مالا ميں بس سانس کي ڈوري اٹکي رہ گئي، تو گوتم بدھ پر بھي ايک...
Top