فہد بھائی ، یہ تجرباتی نظم ہے ۔ ہر پہلا مصرع فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن میں اور ہر دوسرا فاعلاتن فعلاتن فعلن میں ہے ۔ جیسا کہ وارث صاحب نے کہا یہ مستزاد کی طرز پر ایک نیا تجربہ ہے ۔ روایتی مستزاد کم از کم دومصرعوں کے شعر پر لگایا جاتا ہے اور زیادہ سے زیادہ کی کوئی حد نہیں ۔ لیکن یہاں اختر...