پیالہ علی شیر کو دے کر اس نے کہا:
’’جدائی سے موت اچھی ہے، اگر میری قسمت میں بادشاہ کے ہاتھوں کا کھلونا بننا ہی لکھا ہے تو میں سوچتی ہوں کہ اس پیالے کا شربت مجھے اس ظالم قسمت سے چھٹکارا دلا دے گا۔‘‘
اس سے پہلے کہ علی شیر ہاتھ پکڑ کر اس کو روکتے، اس نے پیالہ خالی کر دیا۔
’’اس میں کہیں زہر تو نہیں...