اس سال اللہ تعالیٰ نے چاند سی پیاری بیٹی عنایت کی اور اسی کے نصیب کے صدقے نئی ملازمت بھی ملی ۔سیٹ چھوڑتے ہی چند دوستوں کے رویے تبدیل ہوگئے ، اس لیے انھیں خود سے کھودیا۔ باقی سارا سال ایسا ہی گزرا۔بقول شاعر وہی چال بے ڈھنگی سی کل بھی تھی اور آج بھی ہے۔