نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    عکس یقیں پہ صورتِ گردِ گماں رہی شاید مری نگاہ پس کارواں رہی ہر چند آسماں کی مسافت بھی کھینچ لی لیکن مری اڑان بہت نیم جاں رہی دریا تو خیر تھا ہی‘ مگر میرے عزم کی وہ موج بھی تمہاری طرف ہی رواں رہی مجھ سے ہی مانگ لی تھی رضا میرے قتل کی قاتل کے ہاتھ میں مری فرد بیاں رہی اتری مری زمیں...
  2. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    علی اسماعیل ۔۔۔ علی اسماعیل ۔۔۔ زخمی ٹانگوں پہ وہ چلتا ہوا معصوم علی اسماعیل خوف سے سمٹا ہوا اپنی پنہ گاہ سے باہر نکل آیا ہے علی اسماعیل جانے کیسے اُسے معلوم ہوا ‘ اُس کی پنہ گاہ نہ یہ ہے نہ کوئی اور کہ اُس کو تو بس اتنی ہی خبر ہے کہ پنہ گاہ سمجھتا تھا جسے اپنے جلتے ہوئے بازواُسی...
  3. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    مرے بچے! مرے بچے! مرے بچے ! تمہارا بابا اب تک جنگ کے میدان سے لوٹا نہیں ہے لوٹ آئے گا تو اس جلتی ہوئی بستی سے‘ چل پھر کر تمہارے واسطے اک تازہ روٹی ڈھونڈھ لائے گا فرج میں صرف باسی توش کے ٹکڑے پڑے ہیں جانتی ہوں میں‘ تمہاری بھوک ان سے مٹ نہیں سکتی مگر کچھ بھوک کا احساس کم ہو جائے گا‘...
  4. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    حفظِ ماتقدم حفظِ ماتقدم یہ سیہ خانہ ظلمات توہم بھی عجب ہے کہ کوئی ایک کرن بھی نہیں ایسی کہ جو اتنا بھی اجالاکر دے مجھ کو میری ہی خبر مل جائے میں تو پہلے ہی اندھیروں کے سیہ کار ارادوں سے بہت ٹوٹ چکا ہوں کہ جو بکھرا ہوں تو مجھ کو نہیں معلوم کہ بکھرے ہوئے ریزے میرے کرہ ارض میں کس کس کی...
  5. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    سورج نکلا نہیں ابھی تک سورج نکلا نہیں ابھی تک (محاذ جنگ پر گئے ہوئے ‘ شوہر کے انتظار میں) تم نے مری جاں! کہا تھا مجھ سے یہ جبر کی رات جب ڈھلے گی یہ درد کا چاند جب بجھے گا آؤں گا سحر کی اونٹنی پر اک صبح کو لوٹ کر ترے پاس اترے گی آسماں سے ہم پر پھر امن کی ایک صبح روشن تیرے جانے کے...
  6. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    سرزمین عراق سرزمین عراق (خلافت عثمانی کی یادگار ترکی کی اتحادیوں سے موافقت پر) دہانِ آتش و آہن میں ہے زمین عراق یہ پھول پھول وطن بھیڑیوں کی زد میں ہے ستم یہ ہے ‘ نجف و کربلا کی ارض قدیم نئے جہان کے غارت گروں کی زد میں ہے اور اس پہ ہے مری ملت کی بے حسی ایسی یہ انبیاء کا وطن‘ یہ بہار...
  7. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    خطا معاف ! خطا معاف ! جہاں پناہ! ہمارا ہی حوصلہ ہے کہ ہم جہاں پناہ تجھے مانتے ہیں‘ جانتے ہیں جہاں پناہ! ہمارا ہی حوصلہ ہے کہ ہم ترے حضور میں کشکول ہیں اٹھائے ہوئے ہم اپنے تخت‘ ہم اپنی کلاہ کی خاطر بدن خمیدہ ہیں تیرے حریم ابیض میں کھڑے ہیں ہم ترے قدموں میں سر جھکائے ہوئے جہاں پناہ تری...
  8. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    عراق نامہ مرے حریف کو شکوہ ہے ایک مدت سے اسیر بصرہ و بغداد کیوں ہے دل میرا اور اس پہ آج وہ کچھ اس لیے ہے گرمِ ستیز کہ اس کی قید سے آزاد کیوں ہے دل میرا مری زبان پہ قدغن‘ مرے بیاں پہ گرفت وہ میرا صبر ابھی آزمانا چاہتا ہے کہ بے ضمیروں کی صف میں مجھے کھڑا کرکے مجھے مری ہی نظر سے گرانا...
  9. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    امن اور جنگ امن عالم کے خداوند یہ سب جانتے ہیں کس کا بہتا ہے لہو‘ کون بہاتا ہے لہو کس کی گردن پہ ہے شمشیر کی نوک اور یہ شمشیر کہاں سے آئی پاؤں کس کا ہے تو زنجیر کہاں سے آئی کس کو دکھلایا گیا امن کا خواب اور پھر اس خواب کی تعبیر کہاں سے آئی بے گناہوں کے لیے جبر کی تعزیر کہاں سے آئی کس کے...
  10. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    کروں تو کیا کوئی حرف نشاط رنگ رقم بہت دنوں سے چراغ حرم کی ہے ضو کم بہت دنوں سے دہکنے لگی ہے آتش دیر بہت دنوں سے ہوا کا مزاج ہے برہم بہت دنوں سے اندھیرے مرا مقدر ہیں بہت دنوں سے دنوں پر ہے رات کا عالم رگوں میں آگ نہ بھر دیں کہیں لہو کی جگہ کف وجود پہ رکھے ہوئے شرار عدم کچھ اہل دل...
  11. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    تا حال شہادتوں کا جاری ہے سفر ہیں آج بھی اہل دیں کے سر نیزوں پر شمشیر ستم کہ بے نیام آج بھی ہے ہے آج بھی خاکِ کربلا خون میں تر اک پنجہ ظلم ہے رگِ ہستی پر ظلمات بدوش ہے یزیدی لشکر اک معرکہ خیر و شر برپا ہے عالم ہے تمام کربلا کا منظر
  12. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    نعتیہ ترے فراق کا غم ہے مجھے نشاط انگیز یہی ہے راہرو شوق کے لیے مہمیز اِسی کے نم سے ہے باقی مری نگاہ کا نور اِسی کے سوز سے ہے ساز دل نوا آمیز اِسی کا جذب خوش آہنگ ہے نظر میں کہ آج مرا کدو ہے مئے سلسبیل سے لبریز یہی ہے نغمہ‘ دل افروز ساز جاں کے لیے اِسی سرود سے پیدا ہے جوہر تبریز...
  13. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    چند آنسو سرزمین دجلہ و فرات ایک بار پھر لہو رنگ ہے۔ عالم اسلام سسک رہا ہے۔ مگر اس سسکار میں ایک نئے دور کی صبح کی انگڑائی نے احساس کی روشنی کو آفاق گیر ہونے کا مژدہ جاں فزا بھی سنا دیا ہے۔ جذبوں کی سرد توانائیاں کھولتے لہو کی حرارت سے تپنے لگی ہیں۔ ناتواں ہاتھوں میں یورپ کے تباہ کن اسلحے کی قوت...
  14. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    انتساب عراق کے اُن حریت پسندوں کے نام جو سرزمین انبیاء کی حفاظت کے لیے اہل جبر و ستم کے سامنے سینہ سپر ہو گئے اور بالآخر وطن کی عظمت و حرمت پر کٹ گئے عراق کی ان ماؤں کے نام جن کے جواں سال بیٹے اس معرکہ خیر و شر میں شہید ہوئے عراق کے ان معصوم بچوں اور بہنوں کے نام جن کا جرم صرف یہی...
  15. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    ضابطہ طبع اول : اپریل ۲۰۰۳ء تعداد : گیارہ سو ناشر : ابو شعیب علی اقدام پبلی کیشنز‘ اسلام پورہ‘ لاہور کمپوزنگ : الاشراق کمپوزنگ سنٹر‘ لاہور سرورق : بشکریہ ضرب مومن مطبع : جمیل پرنٹرز‘ لاہور قیمت : ۔/75 روپے
  16. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    بغداد آشوب (منظومات) خالد علیم اقدام پبلی کیشنز‘ لاہور
  17. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    امن کو خون کے دریا سے گزار آئی ہے دیکھ! کیسے چمنستاں میں بہار آئی ہے دیکھ اے چشم نگوں بخت کہ پھر صبح وطن اپنا پیراہن زرتار‘ اُتار آئی ہے
  18. نوید صادق

    خالد علیم - بغداد آشوب

    بسم اللہ الرحمن الرحیم بغداد آشوب
  19. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض کسی مقام پہ ہوتا میں آج، یاروں نے کسی سفر میں ترے ساتھ چلنے ہی نہ دیا فلک میں بات یہ دیکھی، کوئی ستارہ ہو جسے گرایا، اسے پھر سنبھلنے ہی نہ دیا
  20. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض کون سا سانپ تمہیں سونگھ گیا بولتے کیوں نہیں، بولو یارو ہم سے نفرت ہے تمہیں دیکھ ، لیا تم مگر آنکھ تو کھولو یارو جانے کیا چاند چڑھے رات گئے دن بھر آرام سے سو لو یارو مجھ سے یہ بوجھ اٹھایا بھی نہ جائے اتنا جھکتا بھی نہ تولو یارو
Top