ہرو قت اردو ادب کے لئے اپنی توانائیاں صرف کرنے کے علاوہ آپ کی شخصیت کے اس پہلو کے بارے میں جان کر بے حد اچھا لگا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ پاک اس میں آپ کی مدد کرے اور آپ سرخرو ہوں، آمین۔ جزاک اللہ!!
تھامے ہوئے دامن ہے یہاں پر جو خودی کا
مر مر کے جئے ہے کبھی جی، جی کے مرے ہے
بہت اعلیٰ، محترم۔ شراکے لئے شکریہ، جزاک اللہ!
ہاشمی صاحب نے کلام اقبال کے حوالے سے قوم کو لا حق تمام امراض کی نشاندہی کر دی ہے۔
زہے نصیب، مرزا صاحب۔
رومی( رح) کے مرشد پاک کا دیس اور پھر ایسےمن بھاونے پیاروں کا ساتھ! اس کے بعد زندگی میں حاصل کرنے کو اور کیا چیز باقی رہ جاتی ہے!!
آپ کے جذبات خلوص کی دلی قدر ہے۔ جزاک اللہ۔ رب کریم آپ کو شاد و آباد رکھے۔
اس کیفیت کو پروفیسر انور مسعود نے ایک جگہ یوں نظم کیا ہے۔(میں پہلے بھی پنجابی فورم میں کہیں پوسٹ کر چکا ہوں)
قدرت دا وی بندیاں نال ماواں والا لیکھا ہے
کچھڑ چاہڑ کسے نوں چُمناں چِنڈ کسے نوں تھپنی اے
موجودہ زمانے میں اپنی مادری اور نصابی زبا نوں کے علاوہ زبانوں پر عبور رکھنا بھی زندگی میں کامیاب کا ایک زینہ ہے، خصوصآ جب بندہ روزگار یا کسی دوسرے سلسلے میں دوسرے ملک میں ہو۔