نتائج تلاش

  1. ایم اے راجا

    بحر خفیف

    میرا خیال ہیکہ ردیف کے لیئے مزید سوچنے کی اشد ضرورت ہے، آپکا کا کیا خیال ہے اساتذہ کرام؟
  2. ایم اے راجا

    میری ایک نئی غزل - چھیڑ دل کے تار پر، کوئی نغمہ کوئی دُھن

    بہت خوب وارث بھائی۔ زیادہ تعریف سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف سمجھتا ہوں۔
  3. ایم اے راجا

    خاک در خاک تری ہجرت و ایثار پہ خاک --- ایک ہجو

    بہت ہی خوب مغل صاحب، گویا کہ معاشرہ کی ایک لمبی کہانی کو کوزہ میں بند کر ڈالا، بہت خوب داد کے ڈھیروں پھول قبول ہوں۔
  4. ایم اے راجا

    بحر خفیف

    کو ن پھر دل ر با ہو ا آخر جان و دل کا خدا ہوا آخر مینے دیکھا نہیں اسے جی بھر کے اور وہ مجھ سے جدا ہوا آخر کون پوچھے بھلا یہ لوگوں سے کیوں یہ سر بے ردا ہوا آخر کسکی آنکھوں کا سرمہ بکھرا ہے کون غم کی صدا ہوا آخر بات تو بات جیسی تھی لیکن جانے کیوں وہ خفا ہوا آخر درد ا تنا بڑھا...
  5. ایم اے راجا

    رات دیکھا کمال سجناں کا

    سر جاناں کی جگہ کچھ اور اگر لایا جائے۔ اور ایک مزید سوال کہ کیا یہاں سجنا لانا ممنوع ہے میرا مطلب ہے فارسی مزاج کی غزلوں میں یا ضرورتِ شعری میں لایا جاسکتا ہے۔
  6. ایم اے راجا

    بحر خفیف

    استادِ محترم، میرا خیال ہیکہ " آخر " یہاں اچھی نہیں لگے گی، آپ کیا سمجھتے ہیں؟
  7. ایم اے راجا

    بحر خفیف

    استادِ محترم شکریہ۔ میں بھی یارو کی ردیف نہیں لانا چاہ رہا تھا کہ یہ کافی استعمال میں آچکی ہے، مگر کوئی اور ردیف مل ہی نہیں رہی تھی جو محل کیمطابق ہو۔
  8. ایم اے راجا

    فراز : کب یاروں کو تسلیم نہیں ، کب کوئی عدو انکاری ہے

    نظامی صاحب شکریہ، خوبسورت غزل ارسال کرنے کا۔
  9. ایم اے راجا

    اسلم شاہد کی کتاب " دریچے سے لپٹی رات" سے ایک غزل۔

    وارث بھائی غلطی سے یہ غزل یہاں پوسٹ کر دی ہے اسے پسندیدہ شاعری والے داھاگے میں منتقل کردیں۔ شکریہ۔
  10. ایم اے راجا

    اسلم شاہد کی کتاب " دریچے سے لپٹی رات" سے ایک غزل۔

    دیوار خریدی تھی تودر بیچ دیا تھا بچوں نے مرا خواب نگر بیچ دیا تھا منزل تھی کھڑی سامنے کھولے ہوئے بازو راہی نے مگر رختِ سفر بیچ دیا تھا بیٹی کی تمنا کہ ہو سونے کی انگھوٹی اک باپ نے روتے ہوئے گھر بیچ دیا تھا غربت کی کہانی کا یہ عالم تھا سرِ شام رکھی تھی انا میز پہ، سر بیچ دیا تھا...
  11. ایم اے راجا

    کچھ تو اے یار! علاجِ غمِ تنہائی ہو --- عمران شناور

    بہت خوب عمران صاحب، واہ واہ، داد قبول ہو۔
  12. ایم اے راجا

    بحر خفیف

    کو ن پھر دل ر با ہو ا یارو جان و دل کا خدا ہوا یارو مینے دیکھا نہیں اسے جی بھر کے اور وہ مجھ سے جدا ہوا یارو کون پوچھے بھلا یہ لوگوں سے کیوں یہ سر بے ردا ہوا یارو کسکی آنکھوں کا سرمہ بکھرا ہے کون غم کی صدا ہوا یارو بات تو بات جیسی تھی لیکن جانے کیوں وہ خفا ہوا یارو درد ا تنا...
  13. ایم اے راجا

    بحر خفیف

    کو ن پھر دل ر با ہو ا جاتا ہے جان و دل کا خدا ہوا جاتا ہے مینے دیکھا نہیں اسے جی بھر کے اور وہ مجھ سے جدا ہوا جاتا ہے کون پوچھے بھلا یہ لوگوں سے کیوں یہ سر بے ردا ہوا جاتا ہے کسکی آنکھوں کا سرمہ بکھرا ہے کون غم کی صدا ہوا جاتا ہے بات تو بات جیسی تھی لیکن جانے کیوں وہ خفا ہوا...
  14. ایم اے راجا

    غزل اور اس کی بحر

    شکریہ وارث صاحب۔ کیا ہم غزل کے کسی ایک شعر کے ایک مصرعہ میں ایک وزن اور دوسرے میں دوسرا وزن بھی لا سکتے ہیں، یا پورے شعر میں ایک ہی وزن اور دوسرا وزن دوسے شعر میں۔ شکریہ۔
  15. ایم اے راجا

    رات دیکھا کمال سجناں کا

    استادِ محترم، جیسا کہ موسم انسانی زندگی اور رنگ و روپ پر اثر انداز ہوتے ہیں، آپ دیکھیں ہر موسم میں انسانی رنگ و روپ الگ ہوتا ہے، سردی اور خزاں میں جلد خشک اور اجڑی ہوئی جس ہم کریموں وغیرہ سے ٹھیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن شاعر کہہ رہا ہیکہ میرے محبوب کا حسن و جمال ایسا لاثانی ہیکہ وہ ہر موسم...
  16. ایم اے راجا

    رشتے سب مہرباں نہیں ملتے۔

    اپنے اپنے نصیب ہیں ورنہ سبکوتوغم رساں نہیں ملتے استادِ محترم۔۔ محبوب ازل سے غم رساں ہی رہا ہے، سو یہ سب کو تو نہیں ملتا نا! اس موقع پر کسی شاعر کا ایک شعر یاد آرہا ہے کہ۔۔ درد زمانے میں کم نہیں ملتے ۔ سب کو محبت کے غم نہیں ملتے۔ باقی رشتوں سے میری کیا مراد ہے اس پر وارث صاحب صائب رائے دے...
  17. ایم اے راجا

    رشتے سب مہرباں نہیں ملتے۔

    بہت شکریہ وارث صاحب، کہ ٹوٹے پھوٹے لفظ آپ کی سمجھ میں آگئے:)
Top