جی میں شعر تبدیل کیے دیتا ہوں
نکلا نہیں حصار سے اُن کے تمام عمر
دِل جاں، نظر نکھار سے اُن کے تمام عمر
اک خود سپردگی سے ہوئے ہم بھی آشنا
صحبت، نگہ، خمار سے انکے تمام عمر
کچھ بات تھی ہی ایسی کہ ہوتے رہے شکار
گجرے، مہک سنگھار سے ان کے تمام عمر
جب سے ملے تو دیکھو گرفتار ہی رہے
ہر نقش ہر نگار سے...