نتائج تلاش

  1. م

    طرحی غزل برائے اصلاح -خواب میں لذتِ یک خواب ہے دنیا میری ۔ از محمد اظہر نذیر

    خواب میں لذت یک خواب ہے دنیا میری بن ترے پیار کے گرداب ہے دنیا میری میں بھٹکتا ہی رہا ہوں رہِ اُلفت جاناں ایسی بے چین سی ارباب ہے دنیا میری میں کھلا جس پہ بھی وہ شخص دغا دیتا رہا اب تو میں ہوں اور بے تاب ہے دنیا میری میں کہیں لفظ بھی بولوں تو تُو کہنا ہمدم خامشی میں بھی تو سیلاب ہے...
  2. م

    غزل برائے اصلاح -راہ چلتے ملا تھا، جدا سا لگا ۔ از محمد اظہر نذیر

    راہ چلتے ملا تھا، جدا سا لگا شخص وہ اجنبی تھا، بھلا سا لگا میں تو شیدا نہیں تھا کبھی حسن کا اُسکو دیکھا تو وہ، خوش ادا سا لگا وہ مرا کچھ نہیں تھا، تو تم ہی کہو کِس لئے مجھ کو اپنا ذرا سا لگا میں‌تو ناراض تھا صرف احباب سے ساری دنیا ہی سے وہ خفا سا لگا میں تو اپنے دکھوں سے پریشان...
  3. م

    غزل برائے اصلاح -راہ چلتے ملا تھا، جدا سا لگا ۔ از محمد اظہر نذیر

    اساتذہ کرام، پیا بمعنیٰ معشوق ہی لیا تھا پیا سا نہیں پیا سا تھا مزید کوشش کرتا ہوں مشکور اظہر
  4. م

    طرحی غزل برائے اصلاح -خواب میں لذتِ یک خواب ہے دنیا میری ۔ از محمد اظہر نذیر

    جناب مغل صاحب، انشا اللہ کوشش ہو گی کہ املا کی غلطیاں نہ دہرائی جاٰئیں مشکور اظہر
  5. م

    غزل برائے اصلاح -راہ چلتے ملا تھا، جدا سا لگا ۔ از محمد اظہر نذیر

    راہ چلتے ملا تھا، جدا سا لگا شخص وہ اجنبی تھا، بھلا سا لگا میں تو شیدا نہیں ہوں بلا کا مگر اُسکو دیکھا تو وہ، خوش ادا سا لگا وہ مرا کچھ نہیں تھا، نہ جانے مگر بس مجھے جیسے اپنا ہوا سا لگا میں‌تو ناراض تھا صرف احباب سے ساری دنیا ہی سے وہ خفا سا لگا مشترک بات دونوں ہی میں تھی آخر...
  6. م

    غزل برائے اصلاح --جن سے رفعت کلام کرتی ہے ۔ از محمد اظہر نذیر

    جن سے رفعت کلام کرتی ہے جن کو عظمت سلام کرتی ہے وہ جو اُس ایک کو کریں اقدم اُن کی بابت نظام کرتی ہے قوم جب اختیار کر جائے اُن کو قدرت امام کرتی ہے کچھ تو جاں ہار کر گزرتے ہیں نسل ذلّت تمام کرتی ہے اور پھر دیکھ کے شہیدوں کو زندگی خود دوام کرتی ہے ایک چھوٹی سی ہو اگر نیکی دیکھ...
  7. م

    طرحی غزل برائے اصلاح -خواب میں لذتِ یک خواب ہے دنیا میری ۔ از محمد اظہر نذیر

    خواب میں لذتِ یک خواب ہے دنیا میری بن تیرے پیار کے گرداب ہے دنیا میری میں بھٹکتا ہی رہا ہوں راہِ اُلفت جاناں ایسی بے چین سی سیماب ہے دنیا میری میں کھلا جس پہ بھی وہ شخص دغا دیتا رہا اب تو میں ہوں اور حجاب ہے دنیا میری میں کہیں لفظ بھی بولوں تو تُو کہنا مجھے خامشی میں ہی تو خطاب ہے دنیا میری...
  8. م

    غزل برائے اصلاح -راہ چلتے ملا تھا، جدا سا لگا ۔ از محمد اظہر نذیر

    راہ چلتے ملا تھا، جدا سا لگا شخص وہ اجنبی تھا، بھلا سا لگا میں تو شیدا نہیں ہوں ادا کا مگر اُسکو دیکھا تو وہ، خوش ادا سا لگا وہ مرا کچھ نہیں تھا، نہ جانے مگر بس مجھے جیسے اپنا بنا سا لگا میں بھی توتھا خفا دوستوں سے کئی ساری دنیا ہی سے وہ خفا سا لگا مشترک بات کچھ تو گماں میں رکھی...
  9. م

    غزل برائے اصلاح -راہ چلتے ملا تھا، جدا سا لگا ۔ از محمد اظہر نذیر

    راہ چلتے ملا تھا، جدا سا لگا شخص وہ اجنبی تھا، بھلا سا لگا میں تو شیدا نہیں ہوں ادا کا مگر اُسکو دیکھا تو وہ، خوش ادا سا لگا وہ مرا کچھ نہیں تھا، نہ جانے مگر بس مجھے جیسے اپنا بنا سا لگا میں بھی توتھا خفا دوستوں سے کئی ساری دنیا ہی سے وہ خفا سا لگا مشترک بات کچھ تو گماں میں ہو گی مجھکو وہ...
  10. م

    جنابِ عالی، آپ سخنور ہیں اور میں ناچیز طالبِ سخن- سو ایک ربط سا ہے- امید ہے توجہ ملے گی...

    جنابِ عالی، آپ سخنور ہیں اور میں ناچیز طالبِ سخن- سو ایک ربط سا ہے- امید ہے توجہ ملے گی http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=28541 دعا گو اظہر
  11. م

    غزل برائے اصلاح -راہ چلتے ملا تھا، جدا سا لگا ۔ از محمد اظہر نذیر

    راہ چلتے ملا تھا، جدا سا لگا شخص وہ اجنبی تھا، بھلا سا لگا میں پیاسا نہیں ہوں ادا کا مگر اُسکو دیکھا تو وہ، خوش ادا سا لگا وہ مرا کچھ نہیں تھا، نہ جانے کیوں ہاں مگر جیسے دوست نما سا لگا میں بھی تو خفا تھا دوستوں سے کئی ساری دنیا ہی سے وہ خفا سا لگا مشترک بات کچھ تو گماں میں آئی...
  12. م

    ایک نظم لکھنے میں مدد چاہتا ہوں، توجہ کیجیے

    جناب مغل صاحب، بے حد ممنون، بہت تفصیل سے وضاحت کی آپ نے- کافی باتیں سمجھ میں آ گئیں اور مزید مطالعہ بھی کروں گا- ایک کام شاید نہ کر سکوں اُ س کے لیے پیشگی معزرت- انشا اللہ جب سمجھا کے کچھ لکھ پایا ہوں تو آپ کی خدمت میں حاظر ہو جاؤں گا اسی امید کے ساتھ کہ راہ نمائی جاری رہے گی- ابھی آپ کی ہدایت...
  13. م

    غزل برائے اصلاح --جن سے رفعت کلام کرتی ہے ۔ از محمد اظہر نذیر

    محترم مغل صاحب، جزاک اللہ خیر والعافیہ، بارک اللہ فیک ممنون اظہر
  14. م

    غزل برائے اصلاح --جن سے رفعت کلام کرتی ہے ۔ از محمد اظہر نذیر

    جناب مغل صاحب، انشا اللہ جیسا آپ نے فرمایا ویسا ہی ہو گا شکریہ اظہر
  15. م

    غزل برائے اصلاح --جن سے رفعت کلام کرتی ہے ۔ از محمد اظہر نذیر

    جی کیجیے بڑی خوشی سے، اگر اساتزہ کو اعتراز نہ ہو منتظر اظہر
  16. م

    غزل برائے اصلاح --جن سے رفعت کلام کرتی ہے ۔ از محمد اظہر نذیر

    اُستادِ محترم، کچھ متبادِل بتایے طلبگار کی جگہ اور از راہِ کرم مفہوم کی بہتری کے لیے کچھ تجاویز مشکور اظہر
  17. م

    غزل برائے اصلاح --جن سے رفعت کلام کرتی ہے ۔ از محمد اظہر نذیر

    جن سے رفعت کلام کرتی ہے جن کو عظمت سلام کرتی ہے وہ جو اُس ایک کو کریں اقدم اُن کی بابت نظام کرتی ہے قوم جب طلبگار بن جائے اُن کو قدرت امام کرتی ہے کچھ تو جاں ہار کر گزرتے ہیں نسل ذلّت تمام کرتی ہے اور پھر دیکھ کے شہیدوں کو زندگی خود دوام کرتی ہے ایک چھوٹی سی ہو اگر نیکی دیکھ...
  18. م

    ایک نظم لکھنے میں مدد چاہتا ہوں، توجہ کیجیے

    جناب مغل صاحب ، میں انتظار کروں گا منتظر اظہر
  19. م

    ایک نظم لکھنے میں مدد چاہتا ہوں، توجہ کیجیے

    جناب مغل صاحب، میں ہیاں سیکھنے آیا ہوں، اگر کاوش کا پوسٹ مارٹم نہیں کریں گے تو دکھ ہو گا۔ از راہِ کرم بسم اللہ کیجیے اور کچھ سکھایے- نظم کے بارے میں کوئی لنک مل جاتا تو نوازش ہوتی مشکور اظہر
Top