نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    السلام و علیکم ! کتاب میرے پاس نہیں ، سوری ! انٹر نیٹ پر کچھ یوں ہے : ۔۔۔ وہ ثمر تھا میری دُعاؤں کا، اُسے کِس نے اپنا بنا لیا مِری آنکھ کِس نے اُجاڑ دی،مِرا خواب کِس نے چُرا لیا تجھے کیا بتائیں کہ دِلنشیں! تِرے عِشق میں، تِری یاد میں کبھی گفتگو رہی پُھول سے، کبھی چاند چھت پہ بُلا لیا مِری...
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تھما جب زندگی کا جوش، پُرخاشِ اجَل جاگی عمل کو دیکھ کر، مدہوش پاداشِ عمل جاگی ستاروں کی نگاہوں نے دُھواں اُٹھتا ہُوا دیکھا مگر خورشید نے کچھ بھی نہ مٹّی کے سِوا دیکھا حفیظ جالندھری
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کل جو گلشن میں گیا مَیں، کہ ذرا غم بُھولے ! واں بھی، ہر گُل نے مجھے یاد دِلائی تیری نظؔیر اکبر آبادی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گو میں جفا سے مر گیا رُک رُک کے رُو سِیاہ پر شُکر ہے، وفا تو ہُوئی سُرخ رُو مِری نظیؔر اکبر آبادی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب بھی طلَب ہے میری نِگاہوں کو حُسن کی جینے کو زندگی سے بہانہ نہیں گیا چُھوٹے ہیں زندگی کے سبھی کام، پر خلش ! کُوچے میں اُس کے اب بھی وہ جانا نہیں گیا شفیق خلؔش
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جو نقش دِل پہ تھے، وہ تو سارے اُتر گئے نظروں سے اُس کا دِل میں سمانا نہیں گیا یادوں سے مَحو ہوگئے ماضی کے سب خیال اِک عکس اُس حَسِیں کا سُہانا نہیں گیا شفیق خلؔش
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا کیا نہ کُچھ گزرتا گیا زندگی کے ساتھ اِک خوابِ خُوب رُوئے زمانہ نہیں گیا کم وَلوَلے ہوں کیسے، کہ ہر دم ابھی اُسے پیشِ نظر خیال میں پانا نہیں گیا شفیق خلؔش
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سطحِ اُلفت پہ کسی طَور نہ ہو سمجھوتہ ! یہ جو ڈُوبی اگر اِک بار اُبھرنے کی نہیں شفیق خلؔش
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِید، نا دِید ہے کھڑکی پہ نظر کی مرہُون ! سر جُھکائے ہُوئے ، چُپ چاپ گُزر نے کی نہیں شفیق خلؔش
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شہرِ گُل کے خس و خاشاک سے خو ف آتا ہے جس کا وارث ہُوں، اُسی خاک سے خوف آتا ہے رحمَتِ سیّدِ لولاکؐ پہ کامِل ایمان ! اُمّتِ سیّدِ لولاکؐ سے خوف آتا ہے اِفتخار عارف
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تِری آواز سویرا، تِری باتیں تڑکا آنکھیں کُھل جاتی ہیں اعجازِ سُخن کیا کہنا نیلگوں شبنمی کپڑوں میں بدن کی یہ جَوت جیسے چَھنتی ہو سِتاروں کی کِرن کیا کہنا فِراق گورکھپُوری
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِس درگُزر سے اور کُھلا عِشق کا بھرم یہ کیا ہُوا کہ مجھ سے وہ اب سرگراں نہیں فِراق گورکھپُوری
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا حشر دیکھئے ہو اب اِس اعتدال کا ! سُنتے ہیں عِشق درپئے آزارِ جاں نہیں . فِراق گورکھپُوری
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِس انجمن میں دیکھیے اہلِ وفا کے ظرف کوئی ادا شناس ہے، کوئی ادا شکار مجید امجد
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خُدا بچائے تِری مست مست آنکھوں سے فرشتہ ہو تو بہک جائے ،آدمی کیا ہے خماؔر بارہ بنکوی
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سِحرِ خاموشی! کسی طرح تو ٹُوٹے عظمیؔ اِک صدا نام پہ اپنے ہی، لگا دی جائے اسلام عظمؔی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِتنے جھنجھٹ ہیں کہ مِلتی نہیں اب تو فُرصت رسمِ دلجوئی، ہو جیسے بھی اُٹھا دی جائے ایک ہی طرح دھڑکتا ہے خِزاں ہو کہ بہار ! دِل کو اِس سال کوئی سخت سزا دی جائے اسلام عظمؔی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِتنا آساں نہیں غم کہنے پہ ہی ٹل جائے ہے وہ رسّی ، کہ نہ جل کر بھی کبھی بل جائے رات لگتی نہیں ایسی کہ کبھی ڈھل جائے کاش اِک روز قضا سر سے مِری ٹل جائے شفیق خلؔش
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہُوں منتظر میں کسی ایسے معجزے کا خلؔش جو میرے خواب کو تعبیر تک رسائی دے شفیق خلش
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خواب سے جاگ، کہ زنجیرِ تساہُل ٹُوٹے دستِ تدبیر بڑھے سِحْرِ غَمِ کُل ٹُوٹے احساؔن علیم
Top