نتائج تلاش

  1. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    یہ سکڑنا، پھیلنا جو دل کا ہے اس سے ہی ہنگامہ کُل محفل کا ہے حرکتِ دل بند اور ہنگامہ ختم کام پھر دل کا وہی قاتل کا ہے
  2. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    ------------- ہم باز تکبّر سے آئے بھی تو کب آئے مرنے کے قریں تھے جب اور ملنے کو سب آئے جب گاف لگی پھٹنے خیرات لگی بٹنے جب مرنے لگے ہائے سب جینے کے ڈھب آئے
  3. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    وحدت الوجود بے وفاؤں کی بھی امیدِ وفا آپ ہی ہیں میں گنہگار ہوں میرے بھی خدا آپ ہی ہیں سب طبیبوں نے دیا مجھ کو جواب آخرِ کار اب طبیب آپ دوا آپ شفا آپ ہی ہیں
  4. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    میرےعزیز ہموطنو ! مشرّف کر نہیں سکتی بشر کو محض انگریزی جدا ہو دین جنرل سے تو رہ جاتی ہے پرویزی بوقتِ نزع کام آئی کہاں وہ طبع کی تیزی کُھلا ،زورِ خطابت کچھ نہ تھا جُز سحر انگیزی
  5. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    آمین -خوش رہیں صحت و عافیت کے ساتھ -الله جل شانہ ہمیں بھی اپنے محبوب دین کے لیے قبول فرما لے -آمین
  6. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    یہ آخری تحریر تھی ڈاکٹر محمود ابو نجیلہ کی شہادت سے قبل جو ہسپتال کے نوٹس بورڈ پر انھوں نے لکھی۔ مقتل میں مسیحائی ( ڈاکٹر محمود ابو نجیلہ کی نذر) ان مریضوں کی زندگی کے لیے کام ہم سے جو ہو سکے وہ کیے زخم اپنے تو سلنے والے نہ تھے ہم نے اوروں کے زخم خوب سیے ہم نے مقتل میں کی مسیحائی اپنا...
  7. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    نوازش ۔جزاک اللہ خیر۔
  8. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    نورے کا عشق کر دی نوری رقیب کے نام لڑ کے رقیب سے نوراکشتی رقیب بھی نورے سے خوش تھا پبلک بھی نورے سے خوش تھی
  9. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    عشقِ صادق ہم نے مانا کہ آپ ہیں عاشق چپ رہیں اب کہ چپ بھی ہے ناطق عشق میں صادق آپ ایسے ہیں جیسے تھے میر جعفر و صادق
  10. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    بھائی لوگ بٹی ہیں باپ کی جاگیریں بھائی لوگوں میں تمام ارضِ فلسطیں یہودیوں کی ہوئی حسین وادئ کشمیر مُودیوں کی ہوئی وہ تھی جو ارضِ حجاز اب سعودیوں کی ہوئی
  11. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    جزاک الله خیر - الله تعالیٰ ہمیں عقل سلیم عطا کرے آمین
  12. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    تم کس کے ساتھ ہو تم کس کے ساتھ ہو، میں فلسطیں کے ساتھ ہوں ہر اٹھنے والی میّتِ مُشکیں کے ساتھ ہوں جو چپ ہے، مست و شاد ہے، ظالم کے ساتھ ہے میں غمزدہ ہوں نالۂ غمگین کے ساتھ ہوں
  13. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    اعتراف قریب از رگِ جاں میرے حامی و ناصر ! میں ایک بندۂ عاصی ہوں آپ کا یاسر ہے اعتراف مجھے :ربنا ظلمنا: کا نہ کیجیو تو :من الخاسرین: اک خاسر
  14. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    جزاک الله خیر
  15. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    اشراق سے ملی نہ ہمیں چاشت سے ملی ایمان کی مٹھاس جو برداشت سے ملی پھر پھر کے ڈھونڈتے تھے جسے کائنات میں دولت وہ ہم کو دل کی نگہداشت سے ملی
  16. یاسر شاہ

    اے میرے فلسطین میرے وطن

    ماشاء الله سیما بہن آپ کی نظم آپ کے درد مند دل کی ترجمان ہے -عموماً جذبات کی ترجمان نظموں کی اصلاح مشکل کام ہے -ذرا سی ردو بدل سے جذبات مجروح ہونے لگتے ہیں -پھر بھی چونکہ یہ نظم اصلاح سخن میں پیش ہوئی ہے تو چاہوں گا کہ کچھ باتیں لکھ دوں - آپ کی نظم میں جذبات کی فراوانی کے سبب کہیں کہیں تخیل...
  17. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    جہلِ لاجواب قیاسی بات کو باشدّومد کہا جائے عجب نہیں اِسے ہی مستندکہا جائے ستارے کتنے ہیں،کچھ بھی کہیں ،گنے گا کون غلط نہ ہوگا بڑاجو عدد کہا جائے
  18. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    تلخ حقیقت موسیقی و مے نوشی و ہنگامہ و تفریح اک تلخ حقیقت کو بھلانے کے لیے ہیں وہ تلخ حقیقت کہ جو کھل جائے گی اک روز دنیا میں تو ہم آئے ہی جانے کے لیے ہیں
  19. یاسر شاہ

    اقبال زمانہ

    زمانہ جو تھا نہیں ہے، جو ہے نہ ہو گا، یہی ہے اک حرفِ محرمانہ قریب تر ہے نُمود جس کی، اُسی کا مشتاق ہے زمانہ مِری صراحی سے قطرہ قطرہ نئے حوادث ٹپک رہے ہیں مَیں اپنی تسبیحِ روز و شب کا شُمار کرتا ہوں دانہ دانہ ہر ایک سے آشنا ہوں، لیکن جُدا جُدا رسم و راہ میری کسی کا راکب، کسی کا مَرکب، کسی کو...
Top