سجاد بھائی معذرت کہ گزشتہ غزل کی طرح آپ کی اس غزل میں بھی موزونیت اور خوبصورت الفاظ پہ فوکس ہے معنویت اکثر اشعار میں نہیں -گزشتہ غزل پہ تبصرہ نہیں کیا ،اس پہ کر دیتا ہوں -
شب کی تنہائی میں ہر زخم نکھر آتا ہے
اب تبسم مرے ہونٹوں پہ کدھر آتا ہے
شب کی تنہائی میں زخموں کے نکھرنے اور نہ مسکرا پانے...