نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    کسی نے مول نہ پوچھا دلِ شکستہ کا کوئی خرید کے ٹوٹا پیالہ کیا کرتا (آتشؔ)
  2. فرخ منظور

    جوش یہ بات یہ تبسم یہ ناز یہ نگاہیں

    اس مصرع میں وزن کا کچھ مسئلہ لگ رہا ہے۔ براہِ کرم کتاب سے دیکھ کر اسے درست کر دیں۔ آخر تم ہی بتاؤ کیونکر نہ تم کو چاہیں
  3. فرخ منظور

    اختر شیرانی بیوفائیِ زمانہ ۔ اختر شیرانی

    بیوفائیِ زمانہ شکستہ دلوں سے منار اک بنا دیں اور اُس پر سے بزمِ جہاں میں صدا دیں کہ نوواردانِ بساطِ زمانہ! یہاں آکے درسِ محبت بھلا دیں دماغوں سے فکرِ وفا محو کر دیں دلوں سے صداقت کے جذبے مٹا دیں یہ باغ ایسے پھولوں کے قابل نہیں ہے خدارا امیدوں کی شمعیں بجھا دیں خدائی ہے محروم صدق و صفا سے خدائی...
  4. فرخ منظور

    تعارف تعارف

    خوش ٓمدید شاہ جی!
  5. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    شبِ ہجراں بسر نہیں ہوتی نہیں ہوتی، سحر نہیں ہوتی (ذوقؔ)
  6. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    رقص اے مری ہم رقص مجھ کو تھام لے زندگی سے بھاگ کر آیا ہوں میں ڈر سے لرزاں ہوں کہیں ایسا نہ ہو رقص گہ کے چور دروازے سے آ کر زندگی ڈھونڈ لے مجھ کو، نشاں پا لے مرا اور جرم عیش کرتے دیکھ لے! اے مری ہم رقص مجھ کو تھام لے رقص کی یہ گردشیں ایک مبہم آسیا کے دور ہیں کیسی سرگرمی سے غم کو روندتا جاتا ہوں...
  7. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    ہو گیا نامۂ شوق اُن کو سب ازبر میرا کھا گئے ذبح جو وہ کر کے کبوتر میرا (استاد ابراہیم ذوقؔ)
  8. فرخ منظور

    قطعات ۔ صوفی تبسم

    دل کی ہر آرزو ہے خوابیدہ اب نہ وہ کیفیت، نہ سوز، نہ رنگ ہر نظر ایک شعلۂ بے نور ہر نفس ایک سازِ بے آہنگ
  9. فرخ منظور

    مکمل شو شو (افسانہ) ۔ سعادت حسن منٹو

    شو شو (سعادت حسن منٹو) گھر میں بڑی چہل پہل تھی۔ تمام کمرے لڑکے لڑکیوں، بچے بچیوں اور عورتوں سے بھرے تھے۔ اور وہ شور برپا ہو رہا تھا۔ کہ کان پڑی آواز سنائی نہ دیتی تھی۔ اگر اس کمرے میں دو تین بچے اپنی ماؤں سے لپٹے دودھ پینے کے لیے بلبلا رہے ہیں۔ تو دوسرے کمرے میں چھوٹی چھوٹی لڑکیاں ڈھولکی سے بے...
  10. فرخ منظور

    مجید امجد نژادِ نو ۔ مجید امجد

    نژادِ نَو برہنہ سر ہیں ، برہنہ تن ہیں ، برہنہ پا ہیں شریر روحیں ضمیر ہستی کی آرزوئیں چٹکتی کلیاں کہ جن سے بوڑھی ، اداس گلیاں مہک رہی ہیں غریب بچے ، کہ جو شعاعِ سحر گہی ہیں ہماری قبروں پہ گرتے اشکوں کا سلسلہ ہیں وہ منزلیں ، جن کی جھلکیوں کو ہماری راہیں ترس رہی ہیں انہی کے قدموں میں بس رہی ہیں...
  11. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    دریچے کے قریب جاگ اے شمعِ شبستانِ وصال محفلِ خواب کے اس فرشِ طرب ناک سے جاگ! لذتِ شب سے ترا جسم ابھی چور سہی آ مری جان، مرے پاس دریچے کے قریب دیکھ کس پیار سے انوارِ سحر چومتے ہیں مسجدِ شہر کے میناروں کو جن کی رفعت سے مجھے اپنی برسوں کی تمنا کا خیال آتا ہے! سیمگوں ہاتھوں سے اے جان ذرا کھول مَے...
  12. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی اعتراف ۔ مصطفیٰ زیدی

    اعتراف ترے کرم نے مجهے کر لیا قبول مگر مرے جنوں سے محبت کا حق اَدا نہ ہوا ترے غموں نے مرے ہر نشاط کو سمجھا مرا نشاط ترے غم سے آشنا نہ ہوا کہاں کہاں نہ میرے پاؤں لڑ کهڑائے مگر ترا ثبات عجب تها کہ حادثہ نہ ہوا ہزار دشنہ و خنجر تهے میرے لہجے میں تری زباں پہ کبهی حرفِ ناروا نہ ہوا ترا کرم جو...
  13. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    شاعرِ درماندہ زندگی تیرے لیے بسترِ سنجاب و سمور اور میرے لیے افرنگ کی دریوزہ گری عافیت کوشیِ آبا کے طفیل، میں ہوں درماندہ و بے چارہ ادیب خستۂ فکرِ معاش! پارۂ نانِ جویں کے لیے محتاج ہیں ہم میں، مرے دوست، مرے سینکڑوں اربابِ وطن یعنی افرنگ کے گلزاروں کے پھول! تجھے اک شاعرِ درماندہ کی امید نہ تھی...
  14. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    عہدِ وفا تُو مرے عشق سے مایوس نہ ہو کہ مرا عہدِ وفا ہے ابدی! شمع کے سائے سے دیوار پہ محراب سی ہے سالہا سال سے بدلا نہیں سائے کا مقام شمع جلتی ہے تو سائے کو بھی حاصل ہے دوام سائے کا عہدِ وفا ہے ابدی! تُو مری شمع ہے، میں سایہ ترا زندہ جب تک ہوں کہ سینے میں ترے روشنی ہے کہ مرا عہدِ وفا ہے ابدی...
  15. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    کتنا عاقل ہوں میں کتنی جاہل ہو تم کیا ستم ہے کہ ہم ایک ہو جائیں گے (جولائی ایلیا)
  16. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    گناہ آج پھر آ ہی گیا آج پھر روح پہ وہ چھا ہی گیا دی مرے گھر پہ شکست آ کے مجھے! ہوش آیا تو میں دہلیز پہ افتادہ تھا خاک آلودہ و افسردہ و غمگین و نزار پارہ پارہ تھے مری روح کے تار آج وہ آ ہی گیا روزنِ در سے لرزتے ہوئے دیکھا میں نے خرم و شاد سرِ راہ اُسے جاتے ہوئے سالہا سال سے مسدود تھا یارانہ مرا...
  17. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی فسادِ ذات ۔ مصطفیٰ زیدی

    فسادِ ذات دریدہ پَیرہَنی کل بھی تھی اور آج بھی ہے مگر وُہ اورسبب تھا یہ اَور قِصہ ہے یہ رات اور ہے، وہ رات اور تھی ، جس میں ہر ایک اشک میں سارنگیاں سی بجتی تِھیں عجیب لذت ِ نظارہ تھی حجاب کے ساتھ ہر ایک زخم مہکتا تھا ماہتاب کے ساتھ یہی حیاتِ گُریزاں بڑی سہانی تھی نہ تم سے رنج نہ اپنے سے بد...
  18. فرخ منظور

    تعارف بیٹھ جاتا ہوں جہاں چھاؤں گھنی ہوتی ہے

    خوش آمدید! ہم بھی "بیٹھ جاتے ہیں جہاں چائے بنی ہوتی ہے"
  19. فرخ منظور

    مکمل بورخیس کی کہانیاں ۔ ترجمہ: عاصم بخشی

    آپ ضرور جہاں چاہے پوسٹ کریں۔ اسی طرح ہمیں بھی حق ہے کہ ہم بھی جہاں چاہے پوسٹ کریں۔ ویسے بھی عاصم بخشی ہمارے قریبی دوستوں میں سے ہیں۔
  20. فرخ منظور

    مکمل بورخیس کی کہانیاں ۔ ترجمہ: عاصم بخشی

    (لوئس کیرول ،آئینے کے اس پار، باب ۴) رات کی شدید تاریکی میں کسی نے اسے کشتی سے نکلتے نہیں دیکھا، بانس کی بنی اس ڈونگی کو مقدس ریت میں دھنستے کوئی نہ دیکھا سکا، اور پھر بھی کچھ ہی دنوں کے اندر ایسا کوئی نہ تھا جسے یہ معلوم نہ ہو کہ وہ خاموش طبع آدمی جنوب سے آیا تھا اور اس کا وطن ان بے شمار دیہات...
Top