دلِ برباد تو برباد تری یاد سے ہے
یہ مرا غم مرے ہمزاد تری یاد سے ہے
یوں تو ہر درد زمانے کا بسا ہے اس میں
پھر بھی یہ خانماں آباد تری یاد سے ہے
یہ سفر عمر کا کٹنا تو ہے دھیرے دھیرے
گرچہ اس راہ کا سب زاد تری یاد سے ہے
مرے سب حرف سبھی شعر تمہارے ہی تو ہیں
مرے اندوہ کی روداد تری یاد سے ہے
ضبط کے...