آپ شکستہ نہیں بڑ ے با حوصلہ ہیں۔میں نے اس افسردہ ماحول کا موسم بدلنے کی کوشش کی تھی -اگر کسی کی دلآزاری ہوًی ہے تو معذرت خواہ ہوں-
نہ خزاں میں کوًی تیرگی، نہ بہار میں کوًی روشنی
یہ نظر نظر کے چراغ ہیں، کہیں بجھ گًیے کہیں جل گًیے
آپ سب کا بہت شکریہ۔انیس الرحمان صاحب ۔۔ ہمیں تو دھاگے میں گرہ لگانا نہیں آیا تو کھولیں کیسے؟؟؟؟؟ شمشادصاحب میں افشاں کالونی راولپنڈی کینٹ کا باسی ہوں۔۔۔ قیصرانی صاحب۔۔۔رمضان المبارک کے بعد فروٹ چاٹ نہیں کھاًی۔ اگر آپ پیش کریں گے تو جی آیاں نوں۔۔۔۔۔جناب نیرنگ خیال صاحب کہیں نظر نہیں آًے۔
اردو...
کس کو ٹھراًیں گے میثاق محبت میں فریق
ہم نے خود کو بھی ارادے کا اٹل جانا تھا
اس نے ہی پہلی ہوا میں میرا دامن تھاما
جس دًیے کو کسی نیکی کا بدل جانا تھا
وقت کی کتنی کمیں گاہوں سے گزر آًی ہے
زندگی ! اب تو کسی طور سنبھل جانا تھا
پروین شاکر
آپ لوگ دسمبر کو اتنا بھیانک بنا کر کیوں پیش کر رہے ہیں،،،،، اگر میری والدہ زندہ ہوتیں تو شاید آپ لوگوں کو انکی تند و تیز سننی پڑتیں۔چونکہ انکا پیارا بیٹا عمر ا عظم اسی ماہ پیدا ہوا تھا۔ کیا اس ماہ میں پیدا ہونے اور خوشی منانے پر پابندی ہے ؟
نیرنگ خیال صاحب ! سر آپ پلہ پکڑنے کی بجاًے پلو پکڑًیے ۔۔ اور جب پکڑ لیں تو سنجیدگی سے نبھاًیں۔۔۔۔ؤیسے آپکی اطلاع کے لًیے عرض ہے کہ ہم اپکی محفل میں تازہ تازہ وارد ہوًے ہیں ۔ سیکھنے کے مراحل سے گزر رہے ہیں۔آپ لوگوں کی راہنماًی کے متلاشی ہیں۔
سو فیصد نیلم ۔۔۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو ہم اپنے تعارف کے کالم میں یہ کیوں لکھتے۔۔ سب کو سیراب وفا کر کے پیاسا رہنا۔۔۔۔دوسرا مصرح بھی حاضر ہے۔۔۔
سب کو سیراب وفا کر کے پیاسا رہنا
تجھ کو لے ڈوبے گا اے دل تیرا دریا رہنا
بہت خوب۔۔۔ کند ذہن کو کھینچ تان کر چند اشعار نکال ہی لًیے ہیں۔۔ ملا حظہ ہوں۔
کہتے ہو کہ بچھڑے ہوًے کوًی مدت نہیں گزری
لگتا ہے کبھی تم نے کیلنڈر نہیں دیکھا
مزید یہ کہ۔۔۔
یہ سال بھی اداس رتوں میں گزر گیا
تم سے ملے بغیر دسمبر گزر گیا
عمررواں خزاں کی ہوا سے بھی تیز تھی
ہر لمحہ برگ زرد کی صورت گز ر گیا
نیرنگ خیال کے خیالات بڑے عارفانہ ہوتے ہیں ۔۔۔ وہ ہاتھ چھڑاًے پھرتے ہیں ۔۔۔میں جتنا بھی ان سے پیار کروں۔
یونہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے
کسقدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں
احمد فراز