لطف،زہرِ غم کا پوچھو دردیلی تقریر سے ۔ ۔ ۔ ۔
‛‛ذائقہ پانی کا پوچھو ادھ جلی تصویر سے‛‛ ۔ ۔ ۔ ۔
درد یہ سینے کا یوں ہی تو نہ ہر دم چیختا ۔ ۔ ۔ ۔
دل اگر جکڑا نہ ہوتا زلف کی زنجیر سے ۔ ۔ ۔ ۔
تلخ لہجہ بھولتا کب ہے کسی دلدار کا۔ ۔ ۔ ۔
زخم بھرتے کب ہیں لگ جائیں زباں شمشیر سے ۔ ۔ ۔ ۔
واہ ،کیا...