واااہ و
واااہ وااااہ سبحان اللہ ۔ ۔ ۔
محترم محمد وارث صاحب !آپ کے ذوق کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے ۔آپ کی محنت قابلِ ستائش ہے ۔ ۔اللہ پاک آپ کو عزت صحت تندرستی والی لمبی زندگی عطا کرے ۔آمین
حسن یوسف دم عیسی ید بیضا داری
آنچہ خوباں ہمہ دارند تو تنہا داری
(ارسال کردہ محترم الف نظامی صاحب)
دفتر تمام گشت و بپایاں رسید عمر
ما ہمچناں در اول وصف تو ماندہ ایم
(ارسال کردہ محترم الف نظامی صاحب)
ان اشعار کا بھی اردو ترجمہ نہیں ہوا ۔
استاذِ گرامی ! کرم فرما دیجئے ۔
زبردست کمال است حضورِ والا! اتنا لاجواب ,زبردست ,بے مثال کلام پڑھ کر رُوح معطر ہو گئی! چشمِ ویراں کی ٹھنڈک مل گئی۔ اور قلبِ تپاں کو تازگی مل گئی۔محترم!ڈھیر ساری داد قبول کریں ۔ ۔ ۔ ۔
ماشاءاللہ ۔ ۔
بہت زبردست لڑی ۔
محترم جناب محمد وارث صاحب!آپ اور آپ کی ٹیم اردو ادب کی ترویج کے لئے جتنا کام کر رہے ہیں وہ بلا شبہ قابل ستائش ہے اللہ تعالی آپ کو ہمت عطا فرمائے اور آپ اردو ادب کیلئے مذید کام کرتے رہیں۔ ۔ ۔ ۔آمین۔
ہ
ہاہاہاہاہا جی جی محترم,جناب,حضورِ والا ,
دوست ہیں آرمی میں اُن سے تعلقات ہیں ۔ ۔
‛‛مکرمی ,محترمی و محسنی محمد تابش صدیقی صاحب ‛‛محترم,جناب,حضورِ والا ,‛‛
اب اِس بات سے ثابت ہوا کہ اردو محفل سے تعلقات ہیں ۔ :)
سر!بہت شکریہ دو دفعہ مہربانی ,
سر!کیا اس شعری کاوش میں عروض کا مسئلہ ہے یا کوئی اور بھی ؟
اگر محفل میں علم عروض کی کوئی لڑی موجود ہے تو آپ لِنک یاں لکھ دیجئے تاکہ ہم جیسے طالب علموں کی رہنمائی ہو جائے بہت نوازش ہو گی ۔۔
آسماں میں یہ تارے جتنے ہیں۔
دل جگر کے تو چھالے اتنے ہیں۔
مصلحت کے شیدائی ہوں جہاں۔
اُٹھتے سب وہی سے ہی فتنے ہیں۔
گرغم ایک ہو تو بتا بھی دیں ۔
اب کیا بتائیں کہ کتنے ہیں ۔
(فہیم ملک جوگی)
خامشی کی چیخ سے دل کے پھٹے چھالے ہیں۔
درد میں جو ہنستے ہیں بڑ ے جگر والے ہیں۔
یوں تو ہر اک غم رگِ جاں میں ہے پلتا ملک۔
پھٹ جو کلیجے لگے داغ وہی کالے ہیں۔
(فہیم ملک جوگی)
دین و دھرم کی نہ دیر و حرم کی بات کر۔
واعظامیں گر ہوں کافر تو صنم کی بات کر۔
ہے شعور و عقل سے بھرا تُو ، ہم ہیں بے شعور۔
تجھ میں گر نہیں جنوں,عشق و شرم کی بات کر۔
(فہیم ملک جوگی)