رنگ وارث کی ہیر کے دیکھو ۔ ۔ ۔ ۔
یا تو مرزا کے تیر کے دیکھو ۔ ۔ ۔ ۔
لذتِ درد چکھنی ہے تو پھر ۔ ۔ ۔ ۔
میرے لفظوں کو چیر کے دیکھو ۔ ۔ ۔ ۔
خلش اُٹھتی ہے تیرے اندر تو ۔ ۔ ۔ ۔
داغ اپنے ضمیر کے دیکھو ۔ ۔ ۔ ۔
اپنی بیتی کرو بیاں تو شعر ۔ ۔ ۔ ۔
بس غالب اور میر کے دیکھو ۔ ۔ ۔ ۔
نام جس پر کھڑوس جچتا...