حالانکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ "اللہ کی رحمت سے مایوس مت ہو"۔ اس لئے ہمیں چاہیے کہ برے سے برے حالات میں بھی اُمید کو اپنا دوست بنائیں اور مایوسی کو قریب بھی پھٹکنے نہ دیں۔
اُمید ہے کہ یہ گزارشات آپ کو ناگوار نہیں گزریں گی۔
۔ لیکن یہ سب اُس کی خام خیالی ہوتی ہے۔ جیسے ہی انسان خود کشی کے فیصلے پر عمل پیرا ہو جاتا ہے۔ شیطان کا کام ختم ہو جاتا ہے۔ اس کا کام ہی لوگوں کو خدا سے دور کرنا ہے۔ خود کشی کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ انسان اس عارضی زندگی میں تو تکلیف میں رہتا ہی ہے، آگے آ نے والی دائمی زندگی میں بھی خسارے کا...
بھیا جی! خود سوزی یا خود کشی بہادری نہیں بلکہ بے اختیاری ہے۔
یوں سمجھیے کہ خود کشی کرنے والا شیطان کے ہاتھ کا کھلونا بن جاتا ہے۔ شیطان انسان کو مایوسی میں مبتلا کر دیتا ہے اور خدا پر سے اُس کا بھروسہ ختم کردیتا ہے۔یہاں تک کہ اُسے اِس حد تک لے آتا ہے کہ اسے زندگی جو اللہ کی نعمت ہے، آزار معلوم...
خود کُشی کم ہمت لوگ کرتے ہیں۔
ایسے شاعروں کو ہرگز نہ پڑھیں۔
اور آپ بھی زندگی کو خدا کی نعمت سمجھیے۔ اللہ کا شکر کیجے۔ اللہ آپ کے لئے بہت اچھے منصوبے رکھتا ہے۔ بس آپ اُس پر بھروسہ کیجے ۔
بہت اچھی زندگی گزرے گی ان شاء اللہ۔ !