چلیں اتنا تجسس تو ختم کیے دیتے ہیں۔ تو بات یہ تھی کہ مکالمے کے ذریعے دی جانے والی دعوت میں حسب عادت و روایت عمران بھیا اور عدنان بھیا کی نوک جھونک ہوئی۔ ہم نے بھی عدنان بھیا کے ایک مراسلے کی تائید کی جس کو ہمارے بزرگوار عمران بھیا (جن کے سر پرہمہ وقت کیرالہ سوار رہتا ہے) کچھ اور ہی سمجھے۔ جواب...