اڑتے اڑتے آس کا پنچھی دور افق میں ڈوب گیا
روتے روتے بیٹھ گئی آواز کسی سودائی کی
(قتیل شفائی)
------------------------------------------------------------------------
جب قتیل شفائی نے یہ شعر پڑھا تھا، تو ان کے ایک ساتھی نے تدوین کے ساتھ مندرجہ ذیل شعر کہا تھا :
اڑتے اڑتے آس کا پنچھی دور افق میں...