دسمبر کی شاموں میں اتنی دل آویز افسردگی ہے
کہ جی چاہتا ہے
کہیں بیٹھ کے خوب جی بھر کے روئیں
ہواؤں میں یوں چھوٹی چھوٹی
بدلیاں تیرتی پھر رہی ہیں
کہ جیسے کسی کی یاد سے
دل میں ٹھنڈک کی اک لہر سی دوڑ جائے
فِضا اس قدر خوبصورت ہے
جیسے کوئی دوست بیٹھا ہوا
دوست کو اپنے غم کی کہانی سنائے
مگر تم...